Anwar-ul-Bayan - Al-Kahf : 84
اِنَّا مَكَّنَّا لَهٗ فِی الْاَرْضِ وَ اٰتَیْنٰهُ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ سَبَبًاۙ
اِنَّا مَكَّنَّا : بیشک ہم نے قدرت دی لَهٗ : اس کو فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَاٰتَيْنٰهُ : اور ہم نے اسے دیا مِنْ : سے كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے سَبَبًا : سامان
ہم نے اس کو زمین میں بڑی دسترس دی تھی اور ہر طرح کا سامان عطا کیا تھا
(18:84) مکنا۔ ماضی جمع متکلم تمکین (تفعیل) مصدر ہم نے تمکین بخشی۔ ہم نے جمائو عطا کیا۔ ہم نے با اقتدار بنادیا۔ مکنۃ۔ آشیانہ ۔ لکٹنے کی جگہ۔ امکان (افعال) با اقتدار ہونا، قابو پانا۔ کسی جگہ پر قدرت حاسل کرنا۔ مکین۔ جم کر رہنے والا۔ سببا۔ سامان۔ ذریعہ۔ رسی جس سے درخت پر اوپر چڑھا اور نیچے اترا جاتا ہے پھر اس مناسبت سے ہر اس شی کو سبب کہا جاتا ہے جو دوسری شے تک رسائی کا ذریعہ بنتی ہو خواہ وہ علم ہو قدرت ہو۔ آلات ہوں۔ سببا۔ یعنی ایسے ذرائع از قسم علم و قدرت و آلات کہ جن سے وہ کام لے کر ہر چیز تک رسائی حاصل کرسکتا تھا۔ اس کی جمع اسباب ہے جس سے مراد کسی چیز کو حاصل کرنے کے ذرائع ہیں۔ راہ کو بھی سبب کہہ سکتے ہیں کہ جس پر چل کر منزل مقصود تک پہنچا جاتا ہے۔
Top