Anwar-ul-Bayan - Maryam : 13
وَّ حَنَانًا مِّنْ لَّدُنَّا وَ زَكٰوةً١ؕ وَ كَانَ تَقِیًّاۙ
وَّحَنَانًا : اور شفقت مِّنْ لَّدُنَّا : اپنے پاس سے وَزَكٰوةً : اور پاکیزگی وَكَانَ : اور وہ تھا تَقِيًّا : پرہیزگار
اور اپنے پاس دے شفقت اور پاکیزگی دی تھی اور وہ پرہیزگار تھے
(19:13) حنانا۔ حن یحن (ضرب) کا مصدر ہے۔ رحمت ۔ شفقت ۔ مہربانی۔ اس کا عطف الحکم پر ہے اور تنوین تفخیم (تعظیم و تکریم) کے لئے ہے۔ زکوۃ۔ ستھرائی ۔ پاکیزگی۔ اس کا عطف بھی الحکم پر ہے۔ یعنی ہم نے اس کو دانائی نرم دلی۔ اور پاکیزگی بچپن میں ہی عطا فرمادی۔ تقیا۔ پرہیزگار۔ متقی۔ وقایۃ مصدر وقی مادہ۔ وقایۃ کے معنی ہر اس چیز سے حفاظت کرنا۔ جو ایذا دے یا ضرر پہنچائے۔ صفت مشبہ کا صیغہ ہے۔
Top