Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 272
وَ مِنْ حَیْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ١ؕ وَ حَیْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْهَكُمْ شَطْرَهٗ١ۙ لِئَلَّا یَكُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَیْكُمْ حُجَّةٌ١ۙۗ اِلَّا الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْهُمْ١ۗ فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَ اخْشَوْنِیْ١ۗ وَ لِاُتِمَّ نِعْمَتِیْ عَلَیْكُمْ وَ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَۙۛ
وَمِنْ حَيْثُ : اور جہاں سے خَرَجْتَ : آپ نکلیں فَوَلِّ : پس کرلیں وَجْهَكَ : اپنا رخ شَطْرَ : طرف الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ : مسجد حرام وَحَيْثُ مَا : اور جہاں کہیں كُنْتُمْ : تم ہو فَوَلُّوْا : سو کرلو وُجُوْھَكُمْ : اپنے رخ شَطْرَهٗ : اس کی طرف لِئَلَّا : تاکہ نہ يَكُوْنَ : رہے لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے عَلَيْكُمْ : تم پر حُجَّةٌ : کوئی دلیل اِلَّا : سوائے الَّذِيْنَ : وہ جو کہ ظَلَمُوْا : بےانصاف مِنْهُمْ : ان سے فَلَا تَخْشَوْھُمْ : سو تم نہ ڈرو ان سے وَاخْشَوْنِيْ : اور ڈرو مجھ سے وَلِاُتِمَّ : تاکہ میں پوری کردوں نِعْمَتِىْ : اپنی نعمت عَلَيْكُمْ : تم پر وَلَعَلَّكُمْ : اور تاکہ تم تَهْتَدُوْنَ : ہدایت پاؤ
انہیں راہ دینا (اے محبوب ! ﷺ) تمہارے ذمہ لازم نہیں و لیکن خدا ہدایت دیتا ہے جس کو چاہتا ہے اور جو کچھ خرچ کیا تم نے مال سے پس نفع تمہاری ذات کے لئے ہے اور مناسب نہیں ہے کہ تم خرچ کرو مگر خدا کی رضا مندی چاہنے کے واسطے، اور جو کچھ تم نے مال خرچ کیا تمہیں تمام پہنچایا جائے گا (یعنی اس کا ثواب) اور تم نقصان نہ دیئے جاؤ گے
مسیکن کون ؟ شان نزول : صحیحین میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے جو روایت اس شان نزول کے ہم معنی ہے، اسی کا حاصل یہ ہے کہ مسکین وہ نہین جو گھر گھر مانگتا پھرتا ہے بلکہ اصل مسکین وہ ہے جو اتنا نہیں رکھتا کہ اس کے خرچ کے لئے کافی ہو۔
Top