Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 209
فَاِنْ زَلَلْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْكُمُ الْبَیِّنٰتُ فَاعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ
فَاِنْ : پھر اگر زَلَلْتُمْ : تم ڈگمگا گئے مِّنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا : جو جَآءَتْكُمُ : تمہارے پاس آئے الْبَيِّنٰتُ : واضح احکام فَاعْلَمُوْٓا : تو جان لو اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ عَزِيْزٌ : غالب حَكِيْمٌ : حکمت والا
پھر اگر تم احکام روشن پہنچ جانے کے بعد لڑکھڑا جاؤ تو جان رکھو کہ خدا غالب (اور) حکمت والا ہے
(2:209) زللتم۔ ماضی جمع مذکر حاضر۔ زل۔ زلل۔ زلول۔ (باب ضرب۔ سمع) پاؤں یا زبان کا پھسل جانا۔ تم ڈگمگائے۔ تم نے لغزش کی۔ تم نے ٹھوکر کھائی۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے۔ ولا تتخذوا ایمانکم دخلا م بینکم فتزل قدم بعد ثبوتھا (16:94) اور اپنی قسموں کو آپس میں اس بات کا ذریعہ نہ بناؤ کہ (لوگوں) کے قدم جم چکنے کے بعد لڑ کھڑا جائیں۔ البینت ۔ بینۃ کی جمع ۔ کھلے دلائل۔ روشن دلیلیں۔ فان زللتم ۔۔ البیت۔ جملہ شرطیہ۔ فاعلموا ۔۔ حکم۔ جواب شرط۔
Top