Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 42
وَ لَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوا الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَلَا تَلْبِسُوْا : اور نہ ملاؤ الْحَقَّ : حق بِالْبَاطِلِ : باطل سے وَتَكْتُمُوْا : اور ( نہ) چھپاؤ الْحَقَّ : حق وَ اَنْتُمْ : جبکہ تم تَعْلَمُوْنَ : جانتے ہو
اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاؤ اور سچی بات کو جان بوجھ کر نہ چھپاؤ
(2:42) لا تلبسوا الحق۔ لاتلبسوا فعل نہی جمع مذکر حاضر، لیس مصدر (باب ضرب) سے دراصل لیس کے معنی کسی چیز کو چھپانے کے ہیں لیکن دوسرے معانی میں بھی استعمال ہوتا ہے مثلاً الذین امنوا اولم یلبسوا ایمانہم بظلم (6:82) جو لوگ ایمان لائے اور اپنے ایمان کو شرک کے ظلم سے محفوظ نہیں کیا۔ یا آیت ہذا لا تلبسوا الحق بالباطل تم سچ کو جھوٹ کے ساتھ مت ملاؤ۔ لیس الثوب کے معنی کپڑا پہننے کے ہیں ۔ اور جو چیز پہنی جائے اسے لباس کہتے ہیں۔ تمثیل اور تشبیہ کے طور پر تقویٰ کو بھی لباس کہا ہے مثلاً و لباس التقوی (7:26) اور جو پرہیزگاری کا لباس ہے۔ وتکتموا الحق ای ولا تکتموا الحق اور حق بات کو نہ چھپاؤ۔ اس جملہ کا عطف سابقہ ولا تلبسوا الحق پر ہے وانتم تعلمون جملہ حالیہ ہے۔ درآں حال یہ کہ تم اس بات کا علم رکھتے ہو۔ اس سے خوب واقف ہو، اس کو خوب جانتے ہو۔
Top