Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 109
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ اٰذَنْتُكُمْ عَلٰى سَوَآءٍ١ؕ وَ اِنْ اَدْرِیْۤ اَقَرِیْبٌ اَمْ بَعِیْدٌ مَّا تُوْعَدُوْنَ
فَاِنْ : پھر اگر تَوَلَّوْا : وہ روگردانی کریں فَقُلْ : تو کہ دو اٰذَنْتُكُمْ : میں نے تمہیں خبردار کردیا عَلٰي سَوَآءٍ : برابر پر وَاِنْ : اور نہیں اَدْرِيْٓ : جانتا میں اَقَرِيْبٌ : کیا قریب ؟ اَمْ بَعِيْدٌ : یا دور مَّا تُوْعَدُوْنَ : جو تم سے وعدہ کیا گیا
پس اگر یہ لوگ منہ پھیریں تو کہہ دو کہ میں نے تم سب کو یکساں (احکام الہی) سے آگاہ کردیا ہے اور مجھ کو معلوم نہیں کہ جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے (عن) قریب (آنیوالی) ہے یا (اس کا وقت) دور ہے
(21:109) تولوا۔ اصل میں تولیء (تفعل) سے بمعنی منہ پھیرنا۔ مضارع کا صیغہ جمع مذکر حاضر۔ اصل میں تتولوا تھا۔ ایک تا حذف ہوگئی اور اس سے قبل نون اعرابی ان کے عمل گرگیا۔ اذنتکم۔ اذنت ایذان سے ماضی کا صیغہ واحد متکلم ہے۔ کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ میں نے تم کو خبر کردی۔ میں نے تم کو اطلاع دے دی۔ الاذان الاعلام ومنہ الاذان للصلوۃ علانیہ طور پر مطلع کرنا۔ علی الاعلان علی سوائ۔ خوب مفصل اور مدلل طور پر۔ واضح طور پر پوری طرح۔ اذنتکم علی سوائ۔ میں نے واضح طور پر خوب تفصیل سے اور دلیل سے تم کو مطلع کردیا ہے احکام الٰہی کا اور عدم تعمیل میں دردناک نتائج کا۔ ان ادری۔ ان نافیہ ہے۔ ای ما ادری۔ میں نہیں جانتا۔ مجھے نہیں معلوم۔
Top