Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 6
مَاۤ اٰمَنَتْ قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْیَةٍ اَهْلَكْنٰهَا١ۚ اَفَهُمْ یُؤْمِنُوْنَ
مَآ اٰمَنَتْ : نہ ایمان لائی قَبْلَهُمْ : ان سے قبل مِّنْ قَرْيَةٍ : کوئی بستی اَهْلَكْنٰهَا : ہم نے اسے ہلاک کیا اَفَهُمْ : اور کیا وہ (یہ) يُؤْمِنُوْنَ : ایمان لائیں گے
ان سے پہلے جن بستیوں کو ہم نے ہلاک کیا وہ ایمان نہیں لائی تھیں تو کیا یہ ایمان لے آئیں گے
(21:6) ما امنت۔ ما نافیہ ہے امنت ایمان سے ماضی کا صیغہ واحد مؤنث غائب ہے۔ وہ ایمان لائی۔ اس نے مانا۔ یہاں سے جملہ مستانفہ شروع ہوتا ہے۔ اور کفار و مشرکین کے متذکرہ بالا نجوی کا خداوند تعالیٰ کی طرف سے رسول کریم ﷺ کی تسلی خاطر کے لئے جواب ہے۔ ما امنت ۔۔ افہم یؤمنون۔ ان سے قبل ہم نے جن بستیوں کو (باوجود معجرہ ہائے عظم کے مرسلین خداوندی کی نافرمانی کی وجہ سے) ہلاک کیا ان کے اہالیان تو ایمان نہ لائے تو کیا یہ لوگ آپ سے معجزہ عظیم کا مطالبہ کر رہے ہیں ایسے معجزہ کی صورت میں ) ایمان لے آئیں گے۔ افہم میں ہمزہ استفہام انکاری کے لئے ہے۔
Top