Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 79
فَفَهَّمْنٰهَا سُلَیْمٰنَ١ۚ وَ كُلًّا اٰتَیْنَا حُكْمًا وَّ عِلْمًا١٘ وَّ سَخَّرْنَا مَعَ دَاوٗدَ الْجِبَالَ یُسَبِّحْنَ وَ الطَّیْرَ١ؕ وَ كُنَّا فٰعِلِیْنَ
فَفَهَّمْنٰهَا : پس ہم نے اس کو فہم دی سُلَيْمٰنَ : سلیمان وَكُلًّا : اور ہر ایک اٰتَيْنَا : ہم نے دیا حُكْمًا : حکم وَّعِلْمًا : اور علم وَّسَخَّرْنَا : اور ہم نے مسخر کردیا مَعَ : ساتھ۔ کا دَاوٗدَ : داود الْجِبَالَ : پہار (جمع) يُسَبِّحْنَ : وہ تسبیح کرتے تھے وَالطَّيْرَ : اور پرندے وَكُنَّا : اور ہم تھے فٰعِلِيْنَ : کرنے والے
تو ہم نے فیصلہ (کرنے کا طریق) سلیمان کو سمجھا دیا اور ہم نے دونوں کو حکم (یعنی حکمت ونبوت) اور علم بخشا تھا اور ہم نے پہاڑوں کو داود کا مسخر کردیا تھا کہ ان کے ساتھ تسبیح کرتے تھے اور جانوروں کو بھی (مسخر کردیا تھا) اور ہم ہی ایسا کرنے والے تھے
(21:79) ففھمنھا۔ فہم یفہم تفہیم (تفعیل) سمجھانا۔ فھمناہم نے سمجھا دیا۔ ھا ضمیر مفعول واحد مؤنث غائب وہ معاملہ جو زیر تجویز تھا۔ یعنی کھیت کا بکریوں نے چر جانا۔ یہ مفعول اول ہے۔ سلیمن مفعول ثانی۔ کلا۔ ای کل واحد منہما۔ ان دونوں میں ہر ایک کو۔ حکما وعلما۔ ملاحظہ ہو (21:74) متذکرہ بالا۔ سخرنا مع داوٗد الجبال یسبحن والطیر۔ الطیر کا عطف الجبال پر ہے۔ مع۔ سخرنا کا بھی متعلق ہوسکتا ہے۔ اور یسبحن کا بھی لفظا پہلا احتمال قوی ہے اور معنا دوسرا مع متعلق بسخرنا اویسبحن والاول اقوی لفظا والثانی معنا (مظہری بحوالہ ضیاء القرآن) الجبال والطیر دونوں سخرنا کے مفعول ہیں اور یسبحن الجبال سے موضع حال میں ہے۔ ترجمہ :۔ اور ہم نے پہاڑوں اور پرندوں کو دائود کا فرمانبردار بنادیا کہ وہ سب ان کے ساتھ تسبیح کہا کرتے ۔ وکنا فاعلین۔ اور یہ (شان) ہم دینے والے تھے۔ یعنی یہ خوارق ہمارے حکم سے تھے۔ اس لئے اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں۔
Top