Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 82
وَ مِنَ الشَّیٰطِیْنِ مَنْ یَّغُوْصُوْنَ لَهٗ وَ یَعْمَلُوْنَ عَمَلًا دُوْنَ ذٰلِكَ١ۚ وَ كُنَّا لَهُمْ حٰفِظِیْنَۙ
وَ : اور مِنَ : سے الشَّيٰطِيْنِ : شیطان (جمع) مَنْ يَّغُوْصُوْنَ : جو غوطہ لگاتے تھے لَهٗ : اس کے لیے وَيَعْمَلُوْنَ : اور کرتے تھے وہ عَمَلًا : کام دُوْنَ ذٰلِكَ : اس کے سوا وَكُنَّا : اور ہم تھے لَهُمْ : ان کے لیے حٰفِظِيْنَ : سنبھالنے والے
اور دیووں (کی جماعت کو بھی ان کے تابع کردیا تھا کہ ان) میں سے بعض ان کے لئے غوطہ مارتے تھے اور اس کے سوا اور کام بھی کرتے تھے اور ہم ان کے نگہبان تھے
(21:82) ومن الشیطن۔ ای وسخرنا لہ (لسلیمن) من یغوصون لہ من الشیطن۔ اور ہم نے اس کے فرمانبردار بنا دئیے جنوں میں سے وہ جو اس کے لئے (سمندر میں) غوطہ لگاتے تھے (موتی وغیرہ نکال کر لاتے تھے) ۔ شیطان کا لفظ ویسے تو سرکش وخبیث انسان ، حیوان، جن کے لئے استعمال ہوتا ہے لیکن یہاں اس سے مراد جن ہے۔ یغوصون۔ مضارع جمع مذکر غائب غوص مصدر (باب نصر) وہ غوطہ مارتے تھے۔ دون ذلک۔ اس کے علاوہ۔ حفظین۔ حفاظت کرنے والے۔ نگہبانی کرنے والے۔ اسم فاعل جمع مذکر۔ یہاں مراد ہے سنبھالنے والے۔ ای حفظین من ان یزیغوا عن امرہ اس امر کی نگہبانی کرنے والے کہ وہ اس کے حکم سے رو گردانی نہ کریں۔
Top