Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 4
وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِلزَّكٰوةِ فٰعِلُوْنَۙ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو هُمْ : وہ لِلزَّكٰوةِ : زکوۃ (کو) فٰعِلُوْنَ : ادا کرنے والے
اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں
(23:4) فعلون۔ اسم فاعل جمع مذکر۔ فعل مصدر فعل اسم مصدر کرنے والے، یہاں فعلون دو معنی ہوسکتے ہیں۔ (1) یہ کہ لاداء الزکوۃ فاعلون وہ زکوۃ کی ادائیگی کرنے والے ہیں۔ اس صورت میں فعل پر دوام اور ثبات کے معنی ہوں گے۔ یعنی وہ زکوۃ کو ہمیشہ باقاعدگی سے ادا کرنے والے ہیں ! (2) یہ کہ زکوۃ بمعنی تزکیہ نفس بھی ہوسکتا ہے اس صورت میں اس کے معنی ہوں گے کہ وہ تزکیہ نفس میں کوشاں رہتے ہیں۔
Top