Anwar-ul-Bayan - An-Noor : 8
وَ یَدْرَؤُا عَنْهَا الْعَذَابَ اَنْ تَشْهَدَ اَرْبَعَ شَهٰدٰتٍۭ بِاللّٰهِ١ۙ اِنَّهٗ لَمِنَ الْكٰذِبِیْنَۙ
وَيَدْرَؤُا : اور ٹل جائے گی عَنْهَا : اس عورت سے الْعَذَابَ : سزا اَنْ : اگر تَشْهَدَ : گواہی دے اَرْبَعَ شَهٰدٰتٍ : چار بار گواہی بِاللّٰهِ : اللہ کی قسم اِنَّهٗ : کہ وہ لَمِنَ : البتہ۔ سے الْكٰذِبِيْنَ : جھوٹے لوگ
اور عورت سے سزا کو یہ بات ٹال سکتی ہے کہ وہ پہلے چار بار خدا کی قسم کھائے کہ بیشک یہ جھوٹا ہے
(24:8) یدروا۔ مضارع واحد مذکر غائب ورء مصدر (باب فتح) سے وہ دور کرتا ہے وہ دور کر دے گا۔ دور کرسکتا ہے ۔ ٹال سکتا ہے۔ عنھا۔ میں ھا ضمیر واحد مؤنث غائب کا مرجع وہ عورت جس کے خاوند نے اس پر زنا کی تہمت لگائی ہو۔ العذاب سے مراد دنیوی عذاب حد ہے۔ تشھد۔ مضارع منصوب واحد مؤنث غائب منصوب بوجہ عمل ان کے ہے۔ وہ (عورت) شہادت دے۔ وہ گواہی دے اس جملہ میں یدرؤا فعل العذاب مفعول ان تشھد اربع شھدت باللہ فاعل ہے یدرؤ کا۔ اس کا اللہ کی قسم چار بار کھانا اس سے (اس تہمت کا) عذاب کو ٹال سکتا ہے۔ یعنی اگر وہ چا ربار اللہ کی قسم کھا کر کہے کہ اس کا خاوند جس نے تہمت لگائی ہے جھوٹوں میں سے ہے تو یہ قسم کھانا اس سے عذاب کو ٹال سکتا ہے۔
Top