Anwar-ul-Bayan - Al-Furqaan : 75
اُولٰٓئِكَ یُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوْا وَ یُلَقَّوْنَ فِیْهَا تَحِیَّةً وَّ سَلٰمًاۙ
اُولٰٓئِكَ : یہ لوگ يُجْزَوْنَ : انعام دئیے جائیں گے الْغُرْفَةَ : بالاخانے بِمَا صَبَرُوْا : ان کے صبر کی بدولت وَيُلَقَّوْنَ فِيْهَا : اور پیشوائی کیے جائینگے اس میں تَحِيَّةً : دعائے خیر وَّسَلٰمًا : اور سلام
ان (صفات کے) لوگوں کو ان کے صبر کے بدلے اونچے اونچے محل دیے جائیں گے اور وہاں فرشتے ان سے دعاو سلام کے ساتھ ملاقات کریں گے
(25:75) اولئک۔ جن کی اوپر صفات بیان ہوئی ہیں۔ ان کی طرف اشارہ ۔ وہ سب (عباد الرحمن) اسم اشارہ ہے۔ یجزون۔ مضارع مجہول۔ جمع مذکر غائب۔ ان کو جزاء دء جائے گی۔ ان کو بدلہ میں دیا جائیگا۔ جزی یجزی (ضرب)- جزی مادہ ۔ الجزاء (کافی ہونا) الجزاء (اسم) کسی چیز کا بدلہ جو کافی ہو۔ جیسے خیر کا بدلہ خیر سے اور شر کا بدلہ شر سے دیا جائے۔ جیسے فلہ جزاء ن الحسنی (18:88) اس کے لئے بہت اچھا بدلہ ہے اور وجزاء سیئۃ سیئۃ مثلہا (42:40) اور برائی کا بدلہ اسی طرح کی برائی ہے۔ الغرفۃ۔ بالاخانہ۔ اونچے محل اس کی جمع غرف وغرفات ہے۔ غرفہ کے معنی چلو بھر پانی کے بھی ہیں۔ جیس ا کہ قرآن مجید میں ہے الا من اغترف وغرفۃ بیدہ (2:249) ہاں اگر کوئی ہاتھ سے چلو بھر پانی لے لے (تو مضائقہ نہیں) ۔ بما۔ میں باء سببیہ ہے اور ما مصدریہ۔ یلقون۔ مضارع مجہول جمع مذکر غائب ۔ تلقیۃ (تفعیل) مصدر ان کا استقبال کیا جائے گا۔ ان کو پیش کیا جائے گا۔ لقی مادہ۔ تحیۃ۔ دعائے خیر۔ دعائے زندگی۔ حیاۃ سے ماخوذ ہے یہ مصدر ہے بمعنی کسی کو حیات اللہ (خدا تمہاری عمر دراز کرے) کہنا۔ بوجہ حال کے منصوب ہے۔ سلاما۔ سلامتی کی دعا کرنا۔ حال ہے۔ ویلقون فیہا تحیۃ وسلاما وہاں (جنت میں یا بالاخانہ میں) ان کا درازی عمر اور سلامتی کی دعاؤں کے ساتھ خیر مقدم کیا جائے گا۔ یعنی فرشتے ان دعاؤں کے ساتھ ان کا استقبال کریں گے۔
Top