Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 189
فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَهُمْ عَذَابُ یَوْمِ الظُّلَّةِ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ
فَكَذَّبُوْهُ : تو انہوں نے جھٹلایا اسے فَاَخَذَهُمْ : پس پکڑا انہیں عَذَابُ : عذاب يَوْمِ الظُّلَّةِ : سائبان والا دن اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھا عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ عَظِيْمٍ : بڑا (سخت) دن
تو ان لوگوں نے ان کو جھٹلایا پس سائبان کے عذاب نے ان کو آپکڑا بیشک وہ بڑے (سخت) دن کا عذاب تھا
(26:189) یوم الظلۃ مضاف مضاف الیہ۔ سائبان والا دن ظلۃ سائبان ظلل جمع ظللۃ وہ بدلی ہے جو سایہ فگن ہو اور اکثر اس کا استعمال بری اور ناپسند صورت حال میں ہوتا ہے جیسے دوسری جگہ قرآن مجید میں ہے واذ نتقنا الجبل فوقھم کانہ ظلۃ (7:171) اور جس وقت اٹھایا ہم نے پہاڑ کو ان کے اوپر جیسے کہ سائبان۔ فاخذھم عذاب یوم الظلۃ پھر آن پکڑا ان گو سائبان والے دن کے عذاب نے۔ کہتے ہیں کہ ایک بدلی ان کے سر پر سایہ فگن ہوگئی۔ جب لوگ اس کے نیچے تیش سے پناہ لینے کے لئے جمع ہوئے تو وہ یکایک ان پر آکرگر پڑی اور سب وہیں ڈھیر ہوگئے۔
Top