Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 84
وَ اجْعَلْ لِّیْ لِسَانَ صِدْقٍ فِی الْاٰخِرِیْنَۙ
وَاجْعَلْ : اور کر لِّيْ لِسَانَ : میرے لیے۔ میرا ذکر صِدْقٍ : اچھا۔ خیر فِي الْاٰخِرِيْنَ : بعد میں آنے والوں میں
اور پچھلے لوگوں میں میرا ذکر نیک (جاری) کر
(26:84) لسان صدق : لسان اسم مفرد منصوب ۔ مضاف۔ صدق۔ راستی سچائی۔ نیک نامی۔ (صدق یصدق کا مصدر ۔ مضاف الیہ۔ بمعنی ذکر جمیل ۔ اچھا تذکرہ ۔ تعریف۔ سچی ناموری۔ ہر وہ فعل جو ظاہر و باطن کے اعتبار سے فضیلت کے ساتھ متصف ہو اسے صدق سے تعبیر کیا جاتا ہے اس بناء پر ایسے فعل کو صدق کی طرف مضاف کیا جاتا ہے۔ جیسے فی مقعد صدق عند ملیک مقتدر (54:55) یعنی سچے مقام میں ہر طرح کی قدرت رکھنے والے بادشاہ کی بارگاہ میں ان لہم قدم صدق عند ربھم (1:2) کہ ان کے پروردگار کے ہاں ان کا سچا درجہ ہے۔ (راغب) اور ولقد بوا بنی اسرائیل مبوا صدق (10:93) اور ہم نے بنی اسرائیل کو بہت اچھا ٹھکانہ دیا۔ آیت ہذا : واجعل لی لسان صدق فی الاخرین۔ اور میرا ذکر نیک آئندہ آنے والوں میں جاری رکھ۔ یعنی کہ اے اللہ تعالیٰ مجھے ایسا صالح بنا دے کہ میری موت کے بعد جب لوگ میری تعریف کریں تو ان کی تعریف غلط نہ ہو۔
Top