Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 94
فَكُبْكِبُوْا فِیْهَا هُمْ وَ الْغَاوٗنَۙ
فَكُبْكِبُوْا فِيْهَا : پھر اوندھے منہ ڈالے جائیں گے اس میں هُمْ : وہ وَ : اور الْغَاوٗنَ : گمراہ
تو وہ اور گمراہ (یعنی بت اور بت پرست) اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دئیے جائیں گے
(26:94) فکبکبوا :تعقیب کا ہے کبکبوا ماضی مجہول جمع مذکر غائب الکب کے معنی کسی کو منہ کے بل گرانے کے ہیں جیسے کہ دوسری جگہ قرآن مجید میں آیا ہے فکبت وجوہہم فی النار (27:90) تو ان کو منہ کے بل اوندھا آگ میں پھینک دیا جائے گا۔ الکبکبۃ کسی چیز کو اوپر سے لڑھکاکر گڑھے میں پھینک دینا۔ کب ثلاثی مجرد۔ کبکب رباعی مجرد۔ دونوں ایک ہی معنی میں مستعمل ہیں لیکن رباعی مجرد میں آکر معانی میں مبالغہ کا عنصر پایا جاتا ہے ۔ کبکبوا فیہا۔ ای القوافی الجحیم علی وجوہہم مرۃ بعد اخری الی ان یستقروا فیہا کے معنی ہوئے کہ ان کو بار بار منہ کے بل دوزخ میں گرایا جائے گا۔ تاآنکہ اس کی گہرائی میں جا ٹکیں گے۔ فیہا میں ھا ضمیر واحد مؤنث غائب الجحیم (آیت 91) کی طرف راجع ہے۔ ھم : ای الاصنام۔ بت۔ جھوٹے معبود (ماکنتم تعبدون من دون اللہ۔ جنہیں تم اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر پوجتے تھے) ۔ الغاو ون۔ گمراہ۔ کج رو۔ ( ملاحظہ ہو آیت 91)
Top