Anwar-ul-Bayan - An-Naml : 80
اِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتٰى وَ لَا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَآءَ اِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِیْنَ
اِنَّكَ : بیشک تم لَا تُسْمِعُ : تم نہیں سنا سکتے الْمَوْتٰى : مردوں کو وَلَاتُسْمِعُ : اور تم نہیں سنا سکتے الصُّمَّ : بہروں کو الدُّعَآءَ : پکار اِذَا وَلَّوْا : جب وہ مڑ جائیں مُدْبِرِيْنَ : پیٹھ پھیر کر
کچھ شک نہیں کہ تم مردوں کو (بات) نہیں سنا سکتے اور نہ بہروں کو جبکہ وہ پیٹھ پھیر کر پھرجائیں آواز سنا سکتے ہو
(27:80) لا تسمع۔ مضارع منفی۔ واحد مذکر حاضر اسماع (افعال) مصدر تو نہیں سناتا ہے۔ تو نہیں سنا سکتا۔ الموتی : المیت کی جمع ۔ مردے۔ الصم : صم اصم کی جمع ہے بہرے۔ صفت مشبہ کا صیغہ ہے منصوب بوجہ مفعول ہونے کے ہے اور لا تسمع کا مفعول ثانی ہے۔ مفعول اول الدعاء ہے۔ یعنی تو اپنی پکار بہروں کو نہیں سنا سکتے۔ ولوا۔ ماضی جمع مذکر غائب تولیۃ (تفعیل) مصدر (جب) وہ منہ موڑ کر چل دیں۔ یا پیٹھ پھیر کر چل دیں۔ مدبرین۔ اسم فاعل جمع مذکر۔ پیٹھ موڑنے والے۔ اسبار (افعال) مصدر بحالت نصب بوجہ ولوا کے حال ہونے کے ہے۔ دبر بمعنی مقعد۔ پشت۔ قبل وقبل کی ضد ہے۔ آگے کا حصہ ہر چیز کا یہ دونوں لفظ دبر وقبل بطور کنایہ جائے مخصوص کے معنی میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ التدبیر (تفعیل) کسی معاملہ کے انجام پر نظر رکھتے ہوئے اس میں غور و فکر کرنا ہے ۔
Top