Anwar-ul-Bayan - Al-Qasas : 46
وَ مَا كُنْتَ بِجَانِبِ الطُّوْرِ اِذْ نَادَیْنَا وَ لٰكِنْ رَّحْمَةً مِّنْ رَّبِّكَ لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَّاۤ اَتٰىهُمْ مِّنْ نَّذِیْرٍ مِّنْ قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ
وَمَا كُنْتَ : اور آپ نہ تھے بِجَانِبِ : کنارہ الطُّوْرِ : طور اِذْ نَادَيْنَا : جب ہم نے پکارا وَلٰكِنْ : اور لیکن رَّحْمَةً : رحمت مِّنْ رَّبِّكَ : اپنے رب سے لِتُنْذِرَ : تاکہ ڈر سناؤ قَوْمًا : وہ قوم مَّآ اَتٰىهُمْ : نہیں آیا ان کے پاس مِّنْ نَّذِيْرٍ : کوئی ڈرانے والا مِّنْ قَبْلِكَ : آپ سے پہلے لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَذَكَّرُوْنَ : نصیحت پکڑیں
اور نہ تم اس وقت جبکہ ہم نے (موسی کو) آواز دی طور کے کنارے تھے بلکہ (تمہارا بھیجا جانا) تمہارے پروردگار کی رحمت ہے تاکہ تم ان لوگوں کو جن کے پاس تم سے پہلے کوئی ہدایت کرنے والا نہیں آیا ہدایت کرو تاکہ وہ نصیحت پکڑیں
(28:46) ولکن رحمۃ من ربک۔ ای رحمک ربک رحمۃ یا رسالک والوحی الیک واطلاعک علی الاخبار الغائبۃ۔ تمہیں پیغمبر بنا کر بھیج کر اور تم پر وحی ارسال کرکے اور غیب کی خبروں سے مطلع کرکے اپنی (خصوصی) رحمت سے نوازا ہے رحمۃ بوجہ فعل محذوف کے مصدر کے منصوب ہے ای رحمک رحمۃ۔ لتنذر۔ میں لام تعلیل کا ہے تنذر واحد مذکر حاضر مضارع ۔ تاکہ تو ڈراوے ۔ انذار۔ افعال۔ مصدر۔
Top