Anwar-ul-Bayan - Al-Qasas : 6
وَ نُمَكِّنَ لَهُمْ فِی الْاَرْضِ وَ نُرِیَ فِرْعَوْنَ وَ هَامٰنَ وَ جُنُوْدَهُمَا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَحْذَرُوْنَ
وَنُمَكِّنَ : اور ہم قدرت (حکومت) دیں لَهُمْ : انہیں فِي الْاَرْضِ : زمین (ملک) میں وَنُرِيَ : اور ہم دکھا دیں فِرْعَوْنَ : فرعون وَهَامٰنَ : اور ہامان وَجُنُوْدَهُمَا : اور ان کے لشکر مِنْهُمْ : ان اسے مَّا : جس چیز كَانُوْا يَحْذَرُوْنَ : وہ ڈرتے تھے
اور ملک میں انکو قدرت دیں اور فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر کو وہ چیز دکھا دیں جس سے وہ ڈرتے تھے
(28:6) ونمکن لہم واؤ عطف کی ہے۔ نمکن کا عطف ان نمن پر ہے۔ نمکن مضارع منصوب جمع متکلم۔ تمکین مصدر (باب تفعیل) ہم ان کو قدرت دیں۔ ہم ان کو تسلط بخشیں۔ تمکینکا لغوی معنی ہے کسی کو ایسی جگہ دیتا کہ وہ اس میں جماؤ کرسکے۔ مجازا حکومت اور قدرت دینے کا معنی ہوگیا۔ نری مضارع جمع متکلم اراء ۃ افعال مصدر ان نری۔ کہ ہم دکھا دیں۔ بےبس و ناتواں گروہ کے ہاتھوں (یعنی بنی اسرائیل) ۔ منہم کا تعلق نری سے ہے یعنی ہم فرعون و ہامان اور ان کی فوجوں کو بنی اسرائیل کے ہاتھوں وہ چیزیں دکھادیں جس کا وہ اندیشہ کرتے تھے ۔ بعض کے نزدیک یہ یحذرون سے متعلق ہے لیکن الصلۃ لاتقدم علی الموصول۔ صلہ موصول سے مقدم نہیں ہوتا۔ ما کانوا یحذرون ۔ میں ما موصولہ ہے یعنی جس کا وہ اندیشہ کرتے تھے۔ یحذرون مضارع صیغہ جمع مذکر غائب کانوا یحذرون۔ ماضی استمراری ہے وہ ڈرتے تھے) وہ اندیشہ کرتے تھے۔ حذر مصدر (باب سمع) ضرر سے بچاؤ کرنا۔ ڈرنا۔ فرعون وھامان وجنودھما تینوں نری کا مفعول اول ہیں اور ماکانوا یحذرون مفعو دوم۔ مطلب یہ ہے کہ فرعون اور اس کے رؤسا ، بنی اسرائیل میں حضرت موسیٰ کی پیدائش اور ان کے ہاتھوں اپنی تباہی سے خائف تھے اور اس سے بچنے کے لئے انہوں نے بنی اسرائیل کے نوزائدہ بچے قتل کرنا شروع کر دئیے تھے لیکن اللہ کو جو منظور تھا وہ ہو کر رہا حضرت موسیٰ (علیہ السلام) پیدا ہوئے اور فرعون کے گھر ہی پرورش پائی اور بعد میں ان ہی کی بددعا سے مختلف آفات ارضی و سماوی سے ان کا ناک میں دم رہا اور انجام کار دریائے نیل میں غرقاب ہوئے۔
Top