Anwar-ul-Bayan - Al-Qasas : 81
فَخَسَفْنَا بِهٖ وَ بِدَارِهِ الْاَرْضَ١۫ فَمَا كَانَ لَهٗ مِنْ فِئَةٍ یَّنْصُرُوْنَهٗ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ١ۗ وَ مَا كَانَ مِنَ الْمُنْتَصِرِیْنَ
فَخَسَفْنَا : پھر ہم نے دھنسا دیا بِهٖ : اس کو وَبِدَارِهِ : اور اس کے گھر کو الْاَرْضَ : زمین فَمَا كَانَ : سو نہ ہوئی لَهٗ : اس کے لیے مِنْ فِئَةٍ : کوئی جماعت يَّنْصُرُوْنَهٗ : مدد کرتی اس کو مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوائے وَمَا كَانَ : اور نہ ہوا وہ مِنَ : سے الْمُنْتَصِرِيْنَ : بدلہ لینے والے
پس ہم نے قارون کو اور اس کے گھر کو زمین میں دھنسا دیا تو خدا کے سوا کوئی جماعت اس کی مددگار نہ ہوسکی اور نہ وہ بدلا لے سکا
(28:81) فخسفنا بہ : خسف یخسف خسوف (ضرب) المکان کسی جگہ کا دھنس جانا۔ القمر چاند کو گرہن لگنا۔ خسف اللہ الارض اللہ نے زمین کو معہ اس کی اوپر کی چیزوں کو دھنسا دیا۔ وخسف اللہ الارض بفلان اللہ تعالیٰ نے فلاں کو زمین میں دھنسا دیا۔ فخسفنا بہ الارض پس ہم نے اس کو زمین میں دھنسا دیا۔ فئۃ واحد بحالت جر۔ گروہ۔ جماعت۔ ایسا گروہ جو ایک دوسرے کی طرف مدد کے لئے لوٹے۔ من دون اللہ۔ اللہ کے سوا۔ جیسے ویغفر ما دون ذلک لمن یشاء اور اس کے سوا اور گناہ معاف کر دے۔ ما دون سے دہ گناہ بھی مراد ہوسکتے ہیں جو شرک سے کم درجہ کے ہیں یا وہ جو شرک کے علاوہ ہیں یہ دونوں معنی ایک دوسرے کو لازم ملزوم ہیں۔ المنتصرین۔ اسم فاعل جمع مذکر حالت جر۔ بدلہ لینے والے۔ بچ جانے والے۔ انتصر، ینتصر، انتصار (افتعال) کامیاب ہونا۔ غالب آنا۔ ظالم سے بچنا۔ یعنی نہ وہ خود (عذاب الٰہی سے) بچ سکا۔ اور نہ وہ بدلہ لے سکا۔
Top