Anwar-ul-Bayan - Al-Qasas : 87
وَ لَا یَصُدُّنَّكَ عَنْ اٰیٰتِ اللّٰهِ بَعْدَ اِذْ اُنْزِلَتْ اِلَیْكَ وَ ادْعُ اِلٰى رَبِّكَ وَ لَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِیْنَۚ
وَلَا يَصُدُّنَّكَ : اور وہ تمہیں ہرگز نہ روکیں عَنْ : سے اٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کے احکام بَعْدَ : بعد اِذْ : جبکہ اُنْزِلَتْ : نازل کیے گئے اِلَيْكَ : تمہاری طرف وَادْعُ : اور آپ بلائیں اِلٰى رَبِّكَ : اپنے رب کی طرف وَ : اور لَا تَكُوْنَنَّ : تم ہرگز نہ ہونا مِنَ : سے الْمُشْرِكِيْنَ : جمع مشرک
اور وہ تمہیں خدا کی آیتوں (کی تبلیغ) سے بعد اس کے کہ وہ تم پر نازل ہوچکی ہیں روک نہ دیں اور اپنے پروردگار کو پکارتے رہو اور مشرکوں میں ہرگز نہ ہو جائیو
(28:87) لا یصدنک : لا یصدن مضارع منفی تاکید بانون ثقیلہ صیغہ جمع مذکر غائب (اصل میں یصدون تھا۔ نون ثقیلہ کے آنے سے واؤ اور نون اعرابی ساقط ہوگئے۔ ک ضمیر مفعول واحد مذکر حاضر۔ وہ ہرگز تجھے روک نہ دیں۔ وہ ہرگز تجھے نہ روکیں۔ صد مصدر باب نصر۔ ضمیر فاعل کا مرجع کفرین ہے۔ ادع۔ فعل امر واحد مذکر حاضر۔ دعا یدعوا داع : دعاء ودعوۃ مصدر باب نصر تو دعوت دے۔ تو بلا۔ تو دعا کر۔ تو مانگ۔ ادع۔ کے بعد مفعول محذوف ہے ای ادع الناس۔ تو لوگوں کو دعوت دے۔ تو لوگوں کو بلا۔
Top