Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 38
وَ عَادًا وَّ ثَمُوْدَاۡ وَ قَدْ تَّبَیَّنَ لَكُمْ مِّنْ مَّسٰكِنِهِمْ١۫ وَ زَیَّنَ لَهُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِیْلِ وَ كَانُوْا مُسْتَبْصِرِیْنَۙ
وَعَادًا : اور عاد وَّثَمُوْدَا : اور ثمود وَقَدْ : اور تحقیق تَّبَيَّنَ : واضح ہوگئے ہیں لَكُمْ : تم پر مِّنْ مَّسٰكِنِهِمْ : ان کے رہنے کے مقامات وَزَيَّنَ : اور بھلے کر دکھائے لَهُمُ : ان کے لیے الشَّيْطٰنُ : شیطان اَعْمَالَهُمْ : ان کے اعمال فَصَدَّهُمْ : پھر روک دیا انہیں عَنِ : سے السَّبِيْلِ : راہ وَكَانُوْا : حالانکہ وہ تھے مُسْتَبْصِرِيْنَ : سمجھ بوجھ والے
اور عاد اور ثمود کو بھی (ہم نے ہلاک کردیا) چناچہ ان کے (ویران گھر) تمہاری آنکھوں کے سامنے ہیں اور شیطان نے ان کے اعمال کو ان کو آراستہ کر دکھائے اور انکو (سیدھے) راستے سے روک دیا حالانکہ وہ دیکھنے والے (لوگ) تھے
(29:38) وعادا وثمودا۔ منصوب بوجہ فعل مضمر ای واھلکنا عادا وثمودا اور ہم نے ہلاک کیا عاد اور ثمود کو۔ (ثمود بوجہ عجمہ اور معرفہ غیر منصرف ہے) زین۔ ماضی واحد مذکر غائب ۔ اس نے سنوارا۔ اس نے زینت دی۔ اس نے بھلا کرکے دکھایا۔ تزیین (تفعیل) مصدر۔ جس کے معنی آراستہ کرنے اور زینت دینے کے ہیں ۔ مستبصرین۔ اسم فاعل جمع مذکر منصوب بوجہ خبر کانوا ۔ استبصار (استفعال) مصدر۔ دیکھنے والے۔ عقل مند۔ ھق و باطل میں تمیز رکھنے والے ۔ دور اندیش (دنیاوی امور میں) یعنی باوجود یکہ واضح اور روشن دلائل کی وجہ سے انہوں نے حق کو خوب پہچان لیا تھا۔ لیکن شیطان نے ان کے دنیاوی اعمال کو آراستہ پیراستہ کرکے دکھایا اور راہ راست سے ان کو روکے رکھا ۔ وکانوا مستبصرین جملہ حالیہ ہے۔
Top