Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 55
یَوْمَ یَغْشٰىهُمُ الْعَذَابُ مِنْ فَوْقِهِمْ وَ مِنْ تَحْتِ اَرْجُلِهِمْ وَ یَقُوْلُ ذُوْقُوْا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
يَوْمَ : (جس) دن يَغْشٰىهُمُ : انہیں ڈھانپ لے گا الْعَذَابُ : عذاب مِنْ فَوْقِهِمْ : ان کے اوپر سے وَمِنْ تَحْتِ : اور نیچے سے اَرْجُلِهِمْ : ان کے پاؤں وَيَقُوْلُ : اور وہ کہے گا ذُوْقُوْا : چکھو تم مَا : جو كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے تھے
جس دن عذاب ان کو ان کے اوپر اور نیچے سے ڈھانک لے گا اور (خدا) فرمائے گا کہ جو کام تم کیا کرتے تھے (اب) ان کا مزہ چکھو
(29:55) یوم یغشھم العذاب من فوقھم ومن تحت ارجلہم یوم یغشھم۔ ظرف ہے اور اس کا عامل (بابت نصب) محیطۃ ہے ۔ ای سیحیط بھم یوم ۔۔ جس دن عذاب ان کو گھیرے گا۔ ان کے اوپر سے اور ان کے پاؤں کے نیچے سے (یعنی ہر طرف سے اور یہ وضاحت ہے یغشھم کی) ۔ ویقول : ای ویقول اللہ لہم۔ وذقوا۔ فعل امر جمع مذکر حاضر۔ ذاق یذوق ذوقا (نصر) تم چکھو، ذائقہ۔ قوت ذائقہ۔ چکھنے والی۔ کل نفس ذائقۃ الموت ہر نفس موت کا مزہ چکھنے والا ہے۔ ہر نفس موت کو چکھنے والا ہے۔ ذوقوا ما کنتم تعملون ۔ : ای ذوقوا جزاء ما کنتم تعملون اپنی کرتوتوں کی جزا چکھو۔
Top