Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 122
اِذْ هَمَّتْ طَّآئِفَتٰنِ مِنْكُمْ اَنْ تَفْشَلَا١ۙ وَ اللّٰهُ وَلِیُّهُمَا١ؕ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْیَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ
اِذْ : جب ھَمَّتْ : ارادہ کیا طَّآئِفَتٰنِ : دو گروہ مِنْكُمْ : تم سے اَنْ : کہ تَفْشَلَا : ہمت ہاردیں وَاللّٰهُ : اور اللہ وَلِيُّهُمَا : ان کا مددگار وَ : اور عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر فَلْيَتَوَكَّلِ : چاہیے بھروسہ کریں الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن
اس وقت تم میں سے دو جماعتوں نے جی چھوڑ دینا چاہا مگر خدا ان کا مددگار تھا اور مومنوں کو خدا ہی پر بھروسا رکھنا چاہئے
(3:122) ہمت۔ ماضی کا صیغہ واحد مؤنث غائب۔ ہم۔ مصدر۔ ہم یھم (نصر) اس نے ارادہ کیا۔ طائفتان۔ دو گروہ ۔ دو جماعتیں۔ دو فرقے۔ طائفۃ کا تثنیہ ہے۔ جنگ احد کے لئے (7 شوال بروز ہفتہ 3 ھجری کو) جب رسول اکرم ﷺ ایک ہزار مجاھدین کے ہمراہ مدینہ شریف سے نکلے۔ تو رئیس المنافقین عبد اللہ بن ابی ہمراہ تھا لیکن راستہ میں شوط کے مقام پر وہ اپنے تین سو ہمراہیوں کے ساتھ الگ ہوگیا۔ اس کی دیکھا دیکھی قبیلہ اوس کی شاخ بنی حارثہ اور خزرج کی شاخ بنی سلمہ جو نئے نئے اسلام میں داخل ہوئے تھے ان کے دل میں بھی جنگ سے واپسی کا خیال ہوا۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کی دستگیری کی اور اس لغزش کے ارتکاب سے ان کو بچا لیا۔ تفشلا۔ وہ دونوں بزدلی کریں۔ فشل یفشل (سمع) فشل بزدل ہونا۔ بزدلی کرنا۔ ہمت ہار دینا۔ مضارع کا صیغہ تثنیہ مؤنث غائب۔ نون اعرابی ان کی وجہ سے گرگیا۔ واللہ۔ میں واؤ حالیہ ہے۔
Top