Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 24
ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ اِلَّاۤ اَیَّامًا مَّعْدُوْدٰتٍ١۪ وَّ غَرَّهُمْ فِیْ دِیْنِهِمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّھُمْ : اس لیے کہ وہ قَالُوْا : کہتے ہیں لَنْ تَمَسَّنَا : ہمیں ہرگز نہ چھوئے گی النَّارُ : آگ اِلَّآ : مگر اَيَّامًا : چند دن مَّعْدُوْدٰت : گنتی کے وَغَرَّھُمْ : اور انہٰں دھوکہ میں ڈالدیا فِيْ : میں دِيْنِهِمْ : ان کا دین مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ گھڑتے تھے
یہ اس لیے کہ یہ اس بات کے قائل ہیں کہ دوزخ کی آگ ہمیں چند روز کے سوا چھو ہی نہیں سکے گی اور جو کچھ یہ دین کے بارے میں بہتان باندھتے رہے ہیں اس نے ان کو دھوکے میں ڈال رکھا ہے
(3:24) غرھم۔ ماضی واحد مذکر غائب۔ غرور مصدر۔ اس نے دھوکہ دیا۔ اس نے فریب دیا ہم ضمیر جمع مذکر غائب اس کا فاعل جملہ ما کانوا یفترون ہے۔ ای غرھم افتراء ھم و کذبھم۔ اور ان کے کذب و افتراء کی مثالیں۔ (1) لن تمسنا النار الا ایاما معدودات (2) اباء نا الا نبی اء یشفعون لنا۔ (3) ان اللہ تعالیٰ وعد یعقوب ان لا یعذب ابناء ہ وغیرہ وغیرہ۔
Top