Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 48
وَ یُعَلِّمُهُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ التَّوْرٰىةَ وَ الْاِنْجِیْلَۚ
وَيُعَلِّمُهُ : اور وہ سکھائے گا اس کو الْكِتٰبَ : کتاب وَالْحِكْمَةَ : اور دانائی وَالتَّوْرٰىةَ : اور توریت وَالْاِنْجِيْلَ : اور انجیل
اور وہ انہیں لکھا (پڑھنا) اور دانائی اور تورات اور انجیل سکھائے گا
(3:48) آیۃ 47 بطور جملہ معترضہ بیچ میں آگئی۔ آیۃ 46 میں فرشتوں کا کلام جو شروع ہوا تھا آیۃ 47 کے بعد اب پھر جاری ہوگیا۔ یہ سلسلہ کلام آیۃ 49 کے اختتام سے قبل ہی ختم ہوکر حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا کلام بغیر کسی تمہید کے شروع ہوجاتا ہے۔ یہ طرز کلام انشاء عربی میں انوکھا اور غیر معروف نہیں ہے۔ اور قرآن حکیم میں اس کی اکثر مثالیں ملیں گی۔ ویعلم الکتاب ۔۔ کا عطف یبشرک پر ہے اور ہر دو یعلم اور یبشر میں ضمیر فاعل اللہ کی طرف راجع ہے۔
Top