Anwar-ul-Bayan - Al-Ahzaab : 29
وَ اِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ فَاِنَّ اللّٰهَ اَعَدَّ لِلْمُحْسِنٰتِ مِنْكُنَّ اَجْرًا عَظِیْمًا
وَاِنْ : اور اگر كُنْتُنَّ تُرِدْنَ اللّٰهَ : تم چاہتی ہو اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول وَالدَّارَ الْاٰخِرَةَ : اور آخرت کا گھر فَاِنَّ اللّٰهَ : پس بیشک اللہ اَعَدَّ : تیار کیا ہے لِلْمُحْسِنٰتِ : نیکی کرنے والوں کے لیے مِنْكُنَّ : تم میں سے اَجْرًا عَظِيْمًا : اجر عظیم
اور اگر تم خدا اور اس کے پیغمبر اور عاقبت کے گھر (یعنی بہشت) کی طلبگار ہو تو تم میں جو نیکوکاری کرنے والی ہیں ان کے لئے خدا نے اجر عظیم تیار کر رکھا ہے
(33:29) اعد۔ ماضی واحد مذکر غائب اعداد (افعال) سے اس نے تیار کیا ہوا ہے۔ اس نے تیار کر رکھا ہے۔ اس نے تیار کیا۔ اعداد ، عد سے مشتق ہے جس کے معنی شمار کرنے کے ہیں۔ اعداد کا مطلب ہوا کہ کسی چیز کو اس طرح تیار کرنا کہ وہ شمار کی جاسکے۔ محسنت۔ محسنۃ کی جمع ہے جو محسن سے مؤنث ہے۔ اسم فاعل جمع مؤنث ہے۔ نیکو کار عورتیں۔ منکن۔ میں من تبعیض کے لئے ہے۔ تم میں سے وہ جو نیکوکار ہیں۔ اجرا عظیما۔ موصوف و صفت نصب بوجہ اعد کے مفعول ہونے کے ہے۔
Top