Anwar-ul-Bayan - Al-Ahzaab : 42
وَّ سَبِّحُوْهُ بُكْرَةً وَّ اَصِیْلًا
وَّسَبِّحُوْهُ : اور پاکیزگی بیان کرو اس کی بُكْرَةً : صبح وَّاَصِيْلًا : اور شام
اور صبح و شام اس کی پاکی بیان کرتے رہو
(33:42) سبحوہ۔ سبحوا امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر ہ ضمیر واحد مذکر غائب جس کا مرجع اللہ ہے۔ اس کی تسبیح کرو ! اس کی پاکی بیان کرو۔ بکرۃ۔ دن کا اول حصہ۔ صبح۔ اسی رعایت سے سے نوجوان گائے جس نے ابھی بچھڑا نہ دیا ہو اسے بکر کہتے ہیں۔ لا فارض والا بکر (2:68) نہ تو بوڑھی ہو اور نہ بچھڑی۔ دو شیزہ۔ کنواری کو بھی بکر کہا جاتا ہے جیسے انا انشاناہن انشاء فجعلنا ہن ابکارا (56:36) ہم نے ان حوروں کو پیدا کیا تو ان کو کنواریاں بنایا۔ اصیلا۔ الاصیل والاصیلۃ کے معنی عصر اور مغرب کا درمیانی وقت ہے، یعنی شام۔ بکرۃ واصیلا صبح و شام۔ اسی طرح بالغدو والاصال (7:205) صبح اور شام اصال اصیل کی جمع ہے۔ بکرۃ واصیلا بوجہ مفعول فیہ ہونے کے منصوب ہیں۔
Top