Anwar-ul-Bayan - Faatir : 33
جَنّٰتُ عَدْنٍ یَّدْخُلُوْنَهَا یُحَلَّوْنَ فِیْهَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَهَبٍ وَّ لُؤْلُؤًا١ۚ وَ لِبَاسُهُمْ فِیْهَا حَرِیْرٌ
جَنّٰتُ عَدْنٍ : باغات ہمیشگی کے يَّدْخُلُوْنَهَا : وہ ان میں داخل ہوں گے يُحَلَّوْنَ : وہ زیور پہنائے جائیں گے فِيْهَا : ان میں مِنْ : سے ۔ کا اَسَاوِرَ : کنگن (جمع) مِنْ : سے ذَهَبٍ : سونا وَّلُؤْلُؤًا ۚ : اور موتی وَلِبَاسُهُمْ : اور ان کا لباس فِيْهَا : اس میں حَرِيْرٌ : ریشم
(ان لوگوں کے لئے) بہشت جاودانی (ہیں) جن میں وہ داخل ہوں گے وہاں ان کو سونے کے کنگن اور موتی پہنائے جائیں گے اور ان کی پوشاک ریشمی ہوگی
(35:33) جنت عدن مضاف مضاف الیہ۔ رہنے بسنے کے باغات یعنی وہ جنتیں جہاں ہمیشہ ہمیشہ رہنا ہوگا۔ عدن بالمکان اس نے اس جگہ مقام کیا اور عدن سے مراد قامۃ علی وجہ الخلود ہے۔ یعنی دائمی طور پر رہنا بسنا۔ اور بعض عدن کو علم قرار دیتے ہیں اور اسے جنت میں ایک خاص مقام کا نام دیتے ہیں۔ جنت عدن۔ مبتدا ہے اور یدخلونھا اس کی خبر اس میں ضمیر جمع مذکر غائب الذین اصطفینا کی طرف راجع ہے یا ثلثۃ اقسام (ظالم لنفسہ، متقصد سابق بالخیرات) کی طرف راجع ہے اور ھا ضمیر واحد مؤنث غائب جنت کی طرف راجع ہے۔ یحلون فیھا یہ جنت کی خبر ثانی ہے۔ یحلون مضارع مجہول جمع مذکر غائب (ضمیر جمع بمطابق یدخلون) تحیلۃ (تفعیل) مصدر، وہ زیور پہنائے جائیں گے۔ حلیۃ زیور۔ اساور۔ سوار کی جمع۔ کنگن، پہنچیاں ۔ یہ دستوار فارسی سے معرب ہے ۔ اساور۔ بوجہ جمع وعجمہ غیر منصرف ہے۔ من تبعیضیہ ہے۔ اور من بیانیہ بھی ہوسکتا ہے۔ لؤ لؤا۔ اس کی جمع لالی ہے موتی۔ اس کا عطف من اساور پر ہے۔ ای ویحلون فیھا لؤلؤا۔ اور ان کو وہاں موتی پہنائے جائیں گے۔ حریر۔ اسم ہے۔ ریشمی کپڑا۔ ہر ایک باریک کپڑے کو حریر کہا جاتا ہے۔
Top