Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 56
هُمْ وَ اَزْوَاجُهُمْ فِیْ ظِلٰلٍ عَلَى الْاَرَآئِكِ مُتَّكِئُوْنَ
هُمْ : وہ وَاَزْوَاجُهُمْ : اور ان کی بیویاں فِيْ ظِلٰلٍ : سایوں میں عَلَي : پر الْاَرَآئِكِ : تختوں پر مُتَّكِئُوْنَ : تکیہ لگائے ہوئے
وہ بھی اور ان کی بیویاں بھی سایوں میں تختوں پر تکئے لگائے بیٹھے ہوں گے
(36:56) ہم۔ ای اصحب الجنۃ۔ ظلل سائے۔ ظل کی جمع ہے۔ علامہ راغب لکھتے ہیں :۔ یہ الضح کی ضد ہے اور فییء سے زیادہ عام ہے کیونکہ (مجازا) الظل کا لفظ تو رات کی تاریکی اور باغات کے سایہ پر بھی بولا جاتا ہے نیز ہر وہ جگہ جہاں دھوپ نہ پہنچے اسے ظل کہا جاتا ہے مگر فیئی صرف اس سایہ کو کہتے ہیں جو زوال آفتاب سے ظاہر ہوتا ہے۔ عزت و حفاظت اور ہر قسم کی خوشحالی کو بھی ظل سے تعبیر کرلیتے ہیں۔ سایہ کے معنوں میں قرآن مجید میں آیا ہے وظللنا علیکم الغمام (2:57) اور ہم نے بادلوں کا تم پر سایہ کئے رکھا۔ اور عزت و حفاظت کے معنوں میں ان المتقین فی ظلال (77:41) پرہیزگار ہر طرح عزت و حفاظت میں ہوں گے۔ انہی معنوں میں آیت ہذا میں استعمال ہوا ہے ہم وازواجہم فی ظلل وہ بھی اور ان کی بیویاں ہر قسم کی خوشحالیوں میں (ہوں گی) ۔ سورج کی وجہ سے جو سایہ ہوتا ہے جنت میں اس کا تصور تک نہیں ہوسکتا کیونکہ وہاں تو سورج ہوگا ہی نہیں لہٰذا یہاں سایہ سے مراد ایسی جگہ لی جاسکتی ہے جہاں نہ گرمی ہو اور نہ سردی۔ ظلل ظلۃ کی بھی جمع ہوسکتی ہے جیسے غلاب غلبۃ کی جمع ہے (راغب) ۔ الارائک۔ اریکۃ کی جمع ہے پردے دار مسہریاں۔ حضرت ابن عباس ؓ کا قول ہے سریر۔ (تخت یا مسہری) جب تک پردہ کے اندر نہ ہو اس وقت تک لفظ اریکۃ اس کے لئے نہیں بولا جاتا۔ اور اگر صرف پردہ ہی ہو اور اندر سریر نہ ہو اس کو بھی اریکۃ نہیں کہا جاتا۔ سریر مع پردہ کے ہو تو اس کو اریکۃ کہتے ہیں ۔ لیکن الزہری کا قول ہے کل ما ات کی علیہ فھو اریکۃ جس چیز پر ٹیک لگائی جائے وہ اریکۃ ہے۔ سو الارائک سے مراد ایسے تخت یا مسرہیاں جو پردہ کے اندر ہوں۔ مادہ ارک ہے۔ متکئون۔ اسم فاعل، جمع مذکر۔ متکیء واحد اتکاء (افتعال) مصدر وکاء مادہ۔ ٹیک لگانا۔ سہارا لگانا قرآن مجید میں ہےھی عصای اتو کا علیھا (20) 18) یہ میری لاٹھی ہے جس پر میں ٹیک لگاتا ہوں متکئون ٹیک لگانے والے۔ تکیہ لگا کر بیٹھنے والے۔ ہم وازواجہم فی ظلل علی الارائک متکئون۔ ہم مبتدا ازواجہم مضاف مضاف الیہ مل کر ہم کا معطوف۔ متکئون خبر فی ظلل جار مجرور اور علی الارائک جار مجرور دونوں متعلق خبر۔ وہ اور ان کی بیویاں سایوں میں (یا بتمام عزت و حفاظت) مسہریوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے۔
Top