Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 69
وَ مَا عَلَّمْنٰهُ الشِّعْرَ وَ مَا یَنْۢبَغِیْ لَهٗ١ؕ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ وَّ قُرْاٰنٌ مُّبِیْنٌۙ
وَمَا عَلَّمْنٰهُ : اور ہم نے نہیں سکاھیا اس کو الشِّعْرَ : شعر وَمَا يَنْۢبَغِيْ : اور نہیں شایان لَهٗ ۭ : اس کے لیے اِنْ : نہیں هُوَ : وہ (یہ) اِلَّا : مگر ذِكْرٌ : نصیحت وَّقُرْاٰنٌ مُّبِيْنٌ : اور قرآن واضح
اور ہم نے ان (پیغمبر) کو شعر گوئی نہیں سکھائی اور نہ وہ ان کو شایان ہے یہ تو محض نصیحت اور صاف صاف قرآن (پراز حکمت) ہے
(36:69) علمنہ۔ علمنا ماضی جمع متکلم ۔ تعلیم (تفعیل) مصدر۔ ہ ضمیر واحد مذکر غائب ما نفی کا ہے۔ ہم نے اس کو نہیں سکھایا۔ ہم نے اس کو تعلیم نہیں دی۔ الشعر۔ الشعر بال کو کہتے ہیں اسی کی جمع اشعار ہے مثلاً :۔ ومن اصوافھا واوبارھا واشعارھا۔ (16:80) اور ان کے اون اور ان کے پشم اور ان کے بالوں سے۔ مفردات راغب میں ہے : شعرت کے معنی بالوں پر مارنے کے ہیں اسی سے شعرت کذا مستعار ہے جس کے معنی بال کی طرح باریک علم حاصل کرلینے کے ہیں اور شاعر کو بھی اس کی فطانت اور لطافت نظر کی وجہ سے شاعر کہا جاتا ہے۔ شعر اصل میں لطیف علم کا نام ہے لیکن عرف عام میں موزوں اور مقفی کلام کو شعر کہا جانے لگا۔ اور شعر کہنے والے کو شاعر کہا جاتا ہے۔ لیکن بعض حقیقت شناش لوگوں نے کہا ہے کہ :۔ حضور ﷺ پر شاعر ہونے کی تہمت لگانے سے کفار کا مقصد منظوم اور مقفی کلام بنانے کی تہمت لگانا نہیں تھا کیونکہ یہ ظاہر ہے کہ قرآن اسلوب شعری سے مبرا ہے اور اس حقیقت کو عجمی عوام بھی سمجھ سکتے ہیں پھر فصحا عرب کا کیا ذکر ہے ۔ بلکہ وہ تو آپ پر (نعوذ باللہ) جھوٹ کی تہمت لگاتے تھے کیونکہ عربی زبان میں شعر بمعنی کذب اور شاعر بمعنی کاذب استعمال ہوتا ہے۔ حتی کہ جھوٹے دلائل کو ادلۃ شعریۃ کہا جاتا ہے اسی لئے قرآن نے شعرا کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا ہے :۔ والشعراء یتبعہم الغاون (26:224) اور شاعروں کی پیروی گمراہ لوگ کیا کرتے ہیں۔ اور شعر چونکہ جھوٹ کا پلندہ ہوتا ہے اس لئے مقولہ مشہور ہے کہ :۔ احسن الشعر اکذبہ۔ سب سے بہتر شعر وہ ہے جو سب سے زیادہ جھوٹ پر مشتمل ہو۔ اور کسی حکیم نے کہا ہے کہ :۔ میں نے کوئی متدین اور راست گو انسان ایسا نہیں دیکھا جو شعر گوئی میں ماہر ہو۔ وما ینبغی لہ۔ اور نہ وہ آپ کے شایاں ہے۔ تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو (36:40) ۔ ان ھو : میں ان نافیہ ہے۔ ذکر : ذکر یذکر (نصر) کا مصدر ہے۔ بمعنی ذکر، پندو نصیحت، وعظ۔
Top