Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 70
لِّیُنْذِرَ مَنْ كَانَ حَیًّا وَّ یَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْكٰفِرِیْنَ
لِّيُنْذِرَ : تاکہ ( آپ) ڈرائین مَنْ : جو كَانَ : ہو حَيًّا : زندہ وَّيَحِقَّ : اور ثابت ہوجائے الْقَوْلُ : بات (حجت) عَلَي : پر الْكٰفِرِيْنَ : جمع کافر
تاکہ اس شخص کو جو زندہ ہو ہدایت کا راستہ دکھائے اور کافروں پر بات پوری ہوجائے
(36:70) لینذر۔ میں لام، لام کی ہے۔ اس کے بعد ان مقدرہ ہے تاکہ : ینذر مضارع واحد مذکر غائب منصوب بوجہ لام کی۔ ضمیر فاعل کا مرجع القران بھی ہوسکتا ہے اور الرسول (علیہ الصلوٰۃ والسلام ) بھی۔ تاکہ وہ ڈرائے۔ من کان حیا۔ ای مؤمنا حیی القلب الان الکافر کامیت الذی لا یتدبر ولا یتفکر۔ ایسے مومن شخص کو جس کا دل زندہ ہو (حق کو سمجھنے کی اہلیت رکھتا ہو) کیونکہ کافر مردہ کی مانند ہے جو تدبروتفکر سے عاری ہے۔ حیا صفت مشبہ کا صیغہ ہے۔ زندہ۔ بوجہ خبر کان منصوب ہے۔ ویحق القول۔ وائو عاطفہ ہے اس کا عطف جملہ سابقہ لینذر پر ہے ای ولیحق۔ یحق فعل مضارع واحد مذکر غائب منصوب حق سے (باب ضرب) تاکہ ثابت ہوجائے، بات پوری ہوجائے۔ واجب ہوجائے۔ القول۔ ای کلمۃ العذاب۔ عذاب کی حجت۔ ویحق القول علی الکفرین۔ اور تاکہ عذاب کی حجت کافروں پر ثابت ہوجائے حیا کے مقابلہ میں الکافرین استعمال ہوا ہے یہ بتانے کے لئے کہ کافر حقیقت میں مردہ ہے ۔
Top