Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 80
اِ۟لَّذِیْ جَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الشَّجَرِ الْاَخْضَرِ نَارًا فَاِذَاۤ اَنْتُمْ مِّنْهُ تُوْقِدُوْنَ
الَّذِيْ : جس نے جَعَلَ : پیدا کیا لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنَ : سے الشَّجَرِ : درخت الْاَخْضَرِ : سبز نَارًا : آگ فَاِذَآ : پس اب اَنْتُمْ : تم مِّنْهُ : اس سے تُوْقِدُوْنَ : سلگاتے ہو
(وہی) جس نے تمہارے لئے سبز درخت سے آگ پیدا کی پھر تم اس (کی ٹہنیوں کو رگڑ کر ان) سے آگ نکالتے ہو
(36:80) الشجر الاخضر۔ سبز درخت، ہرا بھرا درخت، موصوف وصفت ۔ فاذا انتم منہ توقدون۔ اور پھر تم اس سے (اور ) آگ سلگا لیتے ہو۔ منہ میں ہ ضمیر واحد مذکر غائب کا مرجع الشجر الاخضر ہے توقدون مضارع جمع مذکر حاضر۔ تم آگ سلگاتے ہو، تم آگ روشن کرتے ہو۔ ایقاد (افعال) مصدر۔ وقد مادہ۔ وقود ایندھن کی لکڑیاں جن سے آگ جلائی جائے۔ آگ کا شعلہ۔ الشجر الاخضر سے آگ کے مہیا ہونے کی مندرجہ ذیل صورتیں ہیں ! (1) اللہ تعالیٰ کسی چیز کی ہیئت کو منقلب کرسکتا ہے ” فرمایا کہ تم غور کرو کہ پانی سے میں نے درخت اگائے جو سرسبز و شاداب ہرے بھرے اور پھل دار ہوئے۔ پھر وہ سوکھ گئے اور ان کی لکڑیوں میں سے میں نے آگ نکالی۔ کہاں وہ تری اور ٹھنڈک اور کہاں یہ خشکی اور گرمی پس مجھے کوئی چیز بھاری نہیں “ (ابن کثیر) ۔ (2) یہ بھی کہا گیا ہے کہ مراد اس سے مرخ اور عفار کے درخت ہیں جو حجاز میں ہوتے ہیں ان کی سبز ٹہنیوں کو آپس میں رگڑنے سے چمق کی طرح آگ نکلتی ہے “ (ابن کثیر) ۔ اس سلسلہ میں علامہ عبداللہ یوسف علی نے لین Lane کی لغات العربیہ سے نقل کیا ہے ! فولاد کو چقماق پر مار کر آگ جلانے سے زیادہ پرانا اور قدیم طریقہ درخت کی ٹہنیوں کو ایک دوسرے سے رگڑ کر آگ حاصل کرنے کا ہے “ برٹش انسائیکلو پیڈیا چودھواں ایڈیشن جلد 9 کے صفحہ 262 پر ایک تصویر ہے جس میں برٹش کی آنا کے لڑکے دکھائے گئے ہیں جو زمین پر پڑے ہوئے ایک لکڑی کے بڑے ٹکڑے میں ایک گول سراخ میں آگ لینے کے لئے ایک لکڑی کے ڈنڈے کو رگڑ رہے ہیں۔ عرب ایک چوبی آلہ استعمال کرتے تھے جس کو زناد کہتے ہیں۔ یہ دو ٹکڑوں پر مشتمل ہوتا تھا۔ جو ایک دوسرے کے ساتھ رگڑے جاتے تھے ۔ او پر والا حصہ عفار یا زند کہلاتا تھا اور زیریں حصہ کو مرخ کہتے تھے۔ مرخ ایک ایسے درخت کی شاخ تھی جو پھیلائو کے رخ زیادہ بڑھتا ہے۔ اسے CYNANCHUM. VIMLANE کہتے ہیں اس کی شاخیں بغیر پتوں اور کانٹوں کے ہوتی ہیں جب یہ آپس میں الجھ جائیں تو تیز ہوا چلنے سے رگڑ کھا کر آگ دیتی ہیں۔
Top