Anwar-ul-Bayan - Az-Zumar : 48
وَ بَدَا لَهُمْ سَیِّاٰتُ مَا كَسَبُوْا وَ حَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ
وَبَدَا لَهُمْ : اور ظاہر ہوجائیں ان پر سَيِّاٰتُ : برے کام مَا كَسَبُوْا : جو وہ کرتے تھے وَحَاقَ : اور گھیر لے گا بِهِمْ : ان کو مَّا : جو كَانُوْا : وہ تھے بِهٖ : اس کا يَسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق اڑاتے
اور ان کے اعمال کی برائیاں ان پر ظاہر ہوجائیں گی اور جس عذاب کی وہ ہنسی اڑاتے تھے وہ ان کو آگھیرے گا
(39:48) وبدالہم سیئات ماکسبوا : ای ظھر لہم ان پر ظاہر ہوں گے۔ سیئات برائیاں ، بدیاں۔ برے اعمال۔ کسبوا ماضی جمع مذکر۔ کسب مصدر (باب ضرب) کمائی کرنا۔ نفع کے لئے کوئی کام کرنا۔ خواہ نتیجہ اچھا نکلے یا برا۔ کسب کا استعمال قرآن مجید میں مندرجہ ذیل معنوں میں کیا گیا ہے :۔ (1) قلبی ارادہ اور نیت کی پختگی۔ جیسے ولکن یؤاخذکم بما کسبت قلوبکم (2:225) لیکن جو (قسمیں) تم دلی ارادہ سے کھاؤ گے ان پر وہ (یعنی اللہ) مؤاخذہ کریگا۔ (2) اچھا برا قول یا فعل جیسے ثم توفی کل نفس ما کسبت (2:281) پھر ہر شخص اپنے اعمال کا (اچھا ہو یا برا) پورا پورا بدلہ پائے گا (3) نیک کام کرنا۔ جیسے لہا ما کسبت (2:286) اچھے کام کرے گا تو اس کو ان کا فائدہ ملے گا۔ (4) برے کام کرنا۔ جیسے اولئک الذین ابسلوا بما کسبوا (6:70) یہی لوگ ہیں کہ اپنے اعمال (بد) کے وبال میں ہلاکت میں ڈالے گئے۔ (5) مال کمانا۔ جیسے انفقوا من طیبت ما کسبتم (2:267) جو پاکیزہ اور عمدہ مال تم کماتے ہو اس میں سے (خدا کی راہ میں) خرچ کرو۔ اس جملہ میں ما کی دو صورتیں ہیں :۔ (1) ما موصولہ ہے اس صورت میں ترجمہ ہوگا :۔ اور ظاہر ہوجائیں گی ان پر بدیاں جو انہوں نے کمائی تھیں۔ (2) ما مصدریہ ہے ۔ اس صورت میں ترجمہ ہوگا۔ ان پر ان کے اعمال بدظاہر ہوجائیں گے۔ وحاق بھم ما کانوا بہ یستھزء ون : حاق یحیق (باب ضرب) حیق وحیوق وحیقان مصدر۔ جس کے معنی کسی چیز کو گھیرنے اور اس پر نازل ہونے کے ہیں۔ یہ باء کے ساتھ متعدی ہوتا ہے۔ حاق بھم اس نے ان کو گھیر لیا۔ وہ ان پر نازل ہوا۔ یستھزء ون۔ مضارع جمع مذکر غائب استھزاء (استفعال) مصدر۔ وہ مذاق بناتے تھے۔ ہلکا سمجھ کر ہنسی اڑاتے تھے۔ ما کی یہاں بھی دو صورتیں ہیں جو جملہ ماقبل میں ہے یعنی یہ موصولہ بھی ہوسکتا ہے اور مصدریہ بھی۔ موصولہ کی صورت میں ترجمہ ہوگا :۔ اور ان کو وہ عذاب گھیر لے گا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔ دوسری صورت میں ترجمہ یہ ہوگا :۔ اور استہزاء کرنے کی سزا ان کو گھیرلے گی۔
Top