Anwar-ul-Bayan - Al-Ghaafir : 70
الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِالْكِتٰبِ وَ بِمَاۤ اَرْسَلْنَا بِهٖ رُسُلَنَا١ۛ۫ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَۙ
الَّذِيْنَ : جن لوگوں نے كَذَّبُوْا : جھٹلایا بِالْكِتٰبِ : کتاب کو وَبِمَآ : اور اس کو جو اَرْسَلْنَا : ہم نے بھیجا بِهٖ : اسکے ساتھ رُسُلَنَا ڕ : اپنے رسول فَسَوْفَ : پس جلد يَعْلَمُوْنَ : وہ جان لیں گے
جن لوگوں نے کتاب (خدا) کو اور جو کچھ ہم نے پیغمبروں کو دے کر بھیجا اس کو جھٹلایا وہ عنقریب معلوم کرلیں گے
(40:70) الذین کذبوا بالکتب وبما ارسلنا بہ رسلنا : اس میں الکتب سے مراد قرآن کریم ہے۔ اور بما ارسلنا بہ رسلنا۔ سے مراد وہ کتابیں ، صحیفے و احکام شرائع ہیں جو دوسرے پیغمبروں پر نازل کئے گئے۔ بما میں ما موصولہ ہے اس جملہ میں معانقہ ہے۔ اگر وقف رسلنا پر کریں تو یہ جملہ الذین یجادلون فی ایت اللہ کی توضیح و تعریف میں ہے یعنی اللہ کی کتاب و آیات میں جھگڑے نکالنے والے یہی لوگ ہیں جنہوں نے (اللہ کی) کتاب (یعنی قرآن) کی اور ان کی کتابوں، صحائف، شرائع کی تکذیب کی جو اللہ نے اپنے پیغمبروں کو دے کر بھیجا تھا۔ (پس جلدی ہی یہ اپنے انجام کو جان لیں گے) اور اگر وقف یصرفون (آیت 69) پر کیا جائے تو یہ ایک نیا جملہ ہے اس صورت میں الذین کذبوا ۔۔ رسلنا مبتدا ہوگا۔ اور فسوف یعلمون اس کی خبر۔ اور ترجمہ ہوگا :۔ جن لوگوں نے اس کتاب (یعنی قرآن مجید) کو جھٹلایا اور اس کو بھی جھٹلایا جو ہم نے اپنے پیغمبروں کو دے کر بھیجا تھا۔ (انہیں اپنی تکذیب کا انجام) عنقریب معلوم ہوجائے گا۔
Top