Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 12
وَ الَّذِیْ خَلَقَ الْاَزْوَاجَ كُلَّهَا وَ جَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الْفُلْكِ وَ الْاَنْعَامِ مَا تَرْكَبُوْنَۙ
وَالَّذِيْ : اور وہ ذات خَلَقَ الْاَزْوَاجَ : جس نے بنائے جوڑے كُلَّهَا : سارے کے سارے اس کے وَجَعَلَ : اور اس نے بنایا لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنَ : سے الْفُلْكِ : کشتیوں میں (سے) وَالْاَنْعَامِ : اور مویشیوں میں سے مَا تَرْكَبُوْنَ : جو تم سواری کرتے ہو
اور جس نے تمام قسم کے حیوانات پیدا کیے اور تمہارے لئے کشتیاں اور چارپائے بنائے جن پر تم سوار ہوتے ہو
(43:12) والذی خلق الازواج کلہا۔ ازواج ، جوڑے۔ ہم مثل چیزیں۔ زوج کی جمع۔ حیوانات کے جوڑے میں سے نر ہو یا مادہ ہر ایک زوج کہتے ہیں اور اسی طرح غیر حوانات میں ہر اس شے کو جو کہ دوسری شے کے قرین ہو خواہ مماثل ہو یا متضاد زوج کہتے ہیں۔ زوج کے معنی یہاں صنف اور نوع کے ہیں۔ الزوج تطلقہ العرب علی الصنف (اضواء البیان) عرب زوج کا اطلاق صنف پر کرتے ہیں۔ الازواج میں اصناف نباتات، نبی آدم اور دیگر مخلوق جس کا علم صرف خدا تعالیٰ ہی کو ہے۔ سب شامل ہیں۔ اور جگہ فرمایا :۔ سبحان الذی خلق الازواج کلہا مما تنبت الارض ومن انفسھم ومما لا یعلمون (36:26) وہ خدا پاک ہے جس نے بنائے جوڑے سب چیز کے اس قسم سے جسے زمین اگاتی ہے اور ان کے اپنے میں سے اور ان چیزوں میں سے جن کا انہیں علم نہیں ہے۔ کلہا : کل منصوب (بوجہ الازواج کی صفت ہونے کے) مضاف ھا ضمیر واحد مؤنث غائب کا مرجع الازواج ہے۔ مضاف الیہ۔ سب۔ تمام۔ فائدہ : مخلوقات کی تنویع، تقسیم، تزویج سب اس کے تحت میں آگئی۔ وجعل لکم اور بنائی تمہارے لئے من الفلک کشتی کی قسم سے یعنی کشتیاں جہاز وغیرہ۔ والانعام اور چوپاؤں کی قسم سے یعنی اونٹ ، گھوڑے، گائے وغیرہ۔ ما موصولہ ترکبون مضارع جمع مذکر حاضر۔ رکوب (باب سمع) سے مصدر۔ تم سواری کرتے ہو ۔ تم سوار ہوتے ہو۔ فائدہ : اس میں دریائی زمینی جتنی بھی سواریاں ہیں سب اسی میں داخل ہیں۔ سب کو شامل ہے۔
Top