Anwar-ul-Bayan - Al-Fath : 5
لِّیُدْخِلَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا وَ یُكَفِّرَ عَنْهُمْ سَیِّاٰتِهِمْ١ؕ وَ كَانَ ذٰلِكَ عِنْدَ اللّٰهِ فَوْزًا عَظِیْمًاۙ
لِّيُدْخِلَ : تاکہ وہ داخل کرے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن مردوں وَالْمُؤْمِنٰتِ : اور مومن عورتوں جَنّٰتٍ : جنت تَجْرِيْ : جاری ہیں مِنْ تَحْتِهَا : ان کے نیچے الْاَنْهٰرُ : نہریں خٰلِدِيْنَ : وہ ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا : ان میں وَيُكَفِّرَ : اور دور کردے گا عَنْهُمْ : ان سے سَيِّاٰتِهِمْ ۭ : ان کی بُرائیاں وَكَانَ ذٰلِكَ : اور ہے یہ عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے نزدیک فَوْزًا : کامیابی عَظِيْمًا : بڑی
یہ اس لئے کہ وہ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو بہشتوں میں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں داخل کرے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے اور ان سے انکے گناہوں کو دور کر دے اور یہ خدا کے نزدیک بڑی کامیابی ہے
(48:5) لیدخل۔ میں لام تعلیل کا ہے یدخل مضارع منصوب (بوجہ عمل لام) واحد مذکر غائب ۔ ادخال (افعال) مصدر۔ تاکہ وہ داخل کرے۔ اس کا تعلق لیزدادوا سے ہے۔ المومنین والمؤمنت۔ معطوف علیہ معطوف مل کر مفعول فعل یدخل کا۔ جنت مفعول فیہ اسی فعل کا۔ تجری من تحتھا الانھر صفت جنت کی خلدین فیہا۔ حال ہے المؤمنین والمؤمنت سے ھا ضمیر واحد مؤنث غائب جنت کی طرف راجع ہے۔ ویکفر۔ اس کا عطف لیدخل پر ہے واؤ عاطفہ ہے۔ یکفر مضارع منصوب (بوجہ عمل لام مقدرہ) واحد مذکر غائب۔ تکفیر (تفعیل) مصدر۔ وہ دور کر دے۔ وہ ساقط کردے۔ سیئاتھم : مضاف مضاف الیہ مل کر مفول یکفر کا۔ ان کے گناہ۔ ان کی برائیں۔ یدخل اور یکفر کی ضمیر فاعل اللہ کی طرف راجع ہے۔ ترجمہ ہوگا :۔ تاکہ (اللہ) مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو ایسی بہشتوں میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور تکاہ وہ ان کے گناہ دور کر دے ۔ ذلک۔ یہ ادخال جنت و تکفر سیئات۔ فوزا عظیما۔ موصوف وصفت مل کر کان کی خبر : الفوز کے معنی سلامتی کے ساتھ خیر یا مراد حاصل کرنے کے ہیں وکان ذلک عند اللّٰہ فوزا عظیما۔ اور یہ اللہ کے نزدیک بڑی ہی کامیابی ہے۔ الفائزون۔ مراد کو پہنچنے والے۔ مراد کو پالینے والے۔
Top