Anwar-ul-Bayan - Al-Hujuraat : 10
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَةٌ فَاَصْلِحُوْا بَیْنَ اَخَوَیْكُمْ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ۠   ۧ
اِنَّمَا : اسکے سوا نہیں الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع) اِخْوَةٌ : بھائی فَاَصْلِحُوْا : پس صلح کرادو بَيْنَ : درمیان اَخَوَيْكُمْ ۚ : اپنے بھائیوں کے وَاتَّقُوا اللّٰهَ : اور ڈرو اللہ سے لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم پر تُرْحَمُوْنَ : رحم کیا جائے
مومن تو آپس میں بھائی بھائی ہیں تو اپنے دو بھائیوں میں صلح کرا دیا کرو اور خدا سے ڈرتے رہو تاکہ تم رحمت کی جائے
(49:10) اخویکم، مضاف مضاف الیہ۔ اخوی دو بھائی۔ کم ضمیر جمع مذکر حاضر۔ تمہارے دو بھائی ۔ تثنیہ کا صیغہ خصوصیت کے ساتھ اس لئے استعمال کیا کہ اختلاف کم سے کم دو آدمیوں میں ہی ہوتا ہے (اس سے زائد کی نفی نہیں ہوتی) واتقوا اللّٰہ ۔ اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ یعنی اس کے حکم کے خلاف نہ کرو۔ لعلکم۔ شاید کہ تم۔ اس امید پر کہ تم ۔ لعل حرف ترجی ہے بمعنی شاید کہ :۔ امید ہے کہ۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے حاکمانہ ، شاہانہ طرز کلام کے مطابق یہ لفظ تعلیل و تحقیق کے لئے استعمال کیا ہے (قاموس القرآن) ترحمون : مضارع مجہول جمع مذکر حاضر۔ رحمۃ (باب سمع) مصدر۔ تم پر رحم کیا جائے۔
Top