Anwar-ul-Bayan - Al-Hujuraat : 16
قُلْ اَتُعَلِّمُوْنَ اللّٰهَ بِدِیْنِكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ
قُلْ : فرمادیں اَتُعَلِّمُوْنَ : کیا تم جتلاتے ہو اللّٰهَ : اللہ کو بِدِيْنِكُمْ ۭ : اپنا دین وَاللّٰهُ يَعْلَمُ : اور اللہ جانتا ہے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا : اور جو فِي الْاَرْضِ ۭ : زمین میں وَاللّٰهُ : اور اللہ بِكُلِّ شَيْءٍ : ہر ایک چیز کا عَلِيْمٌ : جاننے و الا
ان سے کہو کیا تم خدا کو اپنی دینداری جتلاتے ہو ؟ اور خدا تو آسمانوں اور زمین کی سب چیزوں سے واقف ہے اور خدا ہر شے کو جانتا ہے
(49:16) قل : ای قل یا محمد ﷺ ۔ اتعلمون اللّٰہ : ہمزہ استفہام کے لئے۔ تعلمون مضارع جمع مذکر حاضر تعلیم (تفعیل) مصدر۔ کیا تم سکھاتے ہو۔ کیا تم خبر دیتے ہو۔ کیا تم آگاہ کرتے ہو۔ بدینکم : دینکم مضاف مضاف الیہ مل کر مجرور ب حرف جار۔ اپنے دین کے متعلق۔ واللّٰہ یعلم ۔۔ علیم۔ دونوں جملے حالیہ ہیں۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ ہر اس چیز کو جانتا ہے جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور اللہ ہر چیز کو اچھی طرح جانتا ہے۔
Top