Anwar-ul-Bayan - Al-Hujuraat : 6
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ جَآءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوْۤا اَنْ تُصِیْبُوْا قَوْمًۢا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰى مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِیْنَ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : جو لوگ ایمان لائے اِنْ : اگر جَآءَكُمْ : آئے تمہارے پاس فَاسِقٌۢ : کوئی فاسق بدکردار بِنَبَاٍ : خبرلے کر فَتَبَيَّنُوْٓا : تو خوب تحقیق کرلیاکرو اَنْ تُصِيْبُوْا : کہیں تم ضرر پہنچاؤ قَوْمًۢا : کسی قوم کو بِجَهَالَةٍ : نادانی سے فَتُصْبِحُوْا : پھر ہو عَلٰي : پر مَا : جو فَعَلْتُمْ : تم نے کیا (اپنا کیا) نٰدِمِيْنَ : نادم
مومنو ! اگر کوئی بدکردار تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو خوب تحقیق کرلیا کرو (مبادا) کہ کسی قوم کو نادانی سے نقصان پہنچا دو پھر تم کو اپنے کئے پر نادم ہونا پڑے
(49:6) ان جاء کم فاسق بنیا۔ جملہ شرط ہے فتبینوا جواب شرط ہے ۔ ان حرف شرط ہے فاسق اسم فاعل۔ واحد ذکر۔ فسق (باب نصر و ضرب) مصدر۔ بدکردار۔ دوستی سے نکل جانے والا۔ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنے والا۔ بدچلن۔ شریعت کی اصطلاح میں حدود شریعت سے نکل جانے والا۔ اللہ تعالیٰ کی اطاعت سے نکل جانیوالا۔ فسقت الرطبۃ عن قشرھا۔ کھجور اپنے چھلکے سے باہر نکل آئی۔ اسی سے فاسق بنایا گیا ہے کیونکہ وہ بھی خیر سے باہر نکل آتا ہے۔ نبا۔ خبر۔ ایسی خبر کہ جس کے دور رس نتائج نکل سکتے ہوں۔ (ن ب ء مادہ) ۔ فتبینوا :جواب شرط کے لئے ہے تبینوا فعل امر جمع مذکر حاضر، تبین (تفعل) مصدر۔ تم تحقیق کرلو۔ تم کھول لو۔ ان مصدریہ ہے ۔ کہ ۔ یہ کہ۔ بمعنی کیلا (مبادا) کہ۔ (ایسا نہ ہو) کہ تصیبوا۔ مضارع منصوب جمع مذکر حاضر۔ اصابۃ (افعال) مصدر صوب مادہ۔ تم پہنچاؤ۔ تم جا پڑو۔ قوما۔ قوم ۔ گروہ۔ برادری۔ منصوب بوجہ مفعول ہونے کے ہیں۔ بجھالۃ : جھل یجھل (باب سمع) کا مصدر، بمعنی نادانی۔ بےعلمی ان تصیبوا : ای کیلا تصیبوا بالقتل والسبی۔ مطلب یہ کہ تم لاعلمی میں کسی گروہ کو جس کے خلاف تم کو کوئی خبر پہنچی ہو اسے قتل کر دو یا کوئی دوسری گزند پہنچاؤ۔ فائدہ : یہ آیت اکثر مفسرین کے مطابق ولید بن عقبہ بن ابی معیط کے بارے میں میں نازل ہوئی جس کو بنی المصطلق سے زکوۃ وصول کرنے پر مامور کیا گیا لیکن اس نے اس قبیلہ کو ملے بغیر حضور ﷺ سے اگر کہا کہ قبیلہ کے لوگ زکوٰۃ کی ادائیگی سے انکاری ہیں اور اس کے قتل کرنے کے درپے ہیں جس پر قبیلہ کی سرکوبی کے لئے حضور ﷺ نے ایک دستہ روانہ کرنے کا ارادہ فرمایا کہ اس دوران بنی المصطلق کے سردار حارث بن ضرار (ام المؤمنین حضرت جویریہ ؓ کے والد) حضور علیہ الصلوٰۃ والتسلیم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ انہوں نے تو ولید کو دیکھا تک ہی نہیں اس لئے ان کے انکار اور ولید کے قتل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا فتصبحوا :تعقیب کا ہے تصبحوا مضارع جمع مذکر حاضر۔ عامل کے آنے سے نون اعرابی گرگیا۔ اصباح (افعال) مصدر۔ افعال ناقصہ میں سے ہے پھر تم ہوجاؤ۔ مافعلتم : ما موصولہ ہے فلتم صلہ۔ جو تم نے کہا۔ ندمین۔ اسم فاعل جمع مذکر منصوب ۔ نکرہ۔ نادم ۔ پشیمان۔ کشاف میں ہے :۔ الندم ضرب من الغم وھو ان تغتم علی ما وقع منک تتمنی انہ لم یقع منک۔ ندامت ایک خاص قسم کا غم ہے وہ یہ کہ تو ایسی بات پر غمزدہ ہو جس کا تجھ سے ارتکاب ہوا ہے اور جس کے متعلق تمہارا یہ خیال ہے کہ کاش میں نے یہ کام نہ کیا ہوتا۔
Top