Anwar-ul-Bayan - Al-Maaida : 102
قَدْ سَاَلَهَا قَوْمٌ مِّنْ قَبْلِكُمْ ثُمَّ اَصْبَحُوْا بِهَا كٰفِرِیْنَ
قَدْ سَاَلَهَا : اس کے متعلق پوچھا قَوْمٌ : ایک قوم مِّنْ قَبْلِكُمْ : تم سے قبل ثُمَّ : پھر اَصْبَحُوْا : وہ ہوگئے بِهَا : اس سے كٰفِرِيْنَ : انکار کرنے والے (منکر)
اسی طرح کی باتیں تم سے پہلے لوگوں نے بھی پوچھی تھیں (مگر جب بتائی گئیں تو) پھر ان سے منکر ہوگئے۔
(5:102) سئالہا۔ ھا ضمیر واحد مؤنث غائب کا مرجع اشیاء نہیں بلکہ المسئلۃ (پوچھ ۔ دریافت۔ سوال و جواب) محذوف ہے۔ یعنی ایسا ہی مسئلہ اٹھایا تھا ایک قوم نے تم سے پہلے بھی (یہاں قوم سے مراد کسی ایک خاص نبی کی قوم نہیں بلکہ سوال کرنے والوں کی ایک جماعت یعنی کئی سوال کرنے والوں نے ایسے سوال کئے تھے مثلاً حضرت صالح (علیہ السلام) کی قوم نے اونٹنی کے متعلق اور حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی قوم نے اللہ تعالیٰ کو بالجہر دیکھنے کے متعلق ۔ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی قوم نے المائدہ کے متعلق) ثم اصبحوا بھا کفرین۔ بھا بمعنی بترکہم العمل بھا مراد ہے پھر وہ منکر ہوگئے اس وضاحت پر عدم عمل کی وجہ سے۔ پھر وہ ان احکام کا انکار کرنے والے ہوگئے۔
Top