Anwar-ul-Bayan - Al-Maaida : 21
یٰقَوْمِ ادْخُلُوا الْاَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ الَّتِیْ كَتَبَ اللّٰهُ لَكُمْ وَ لَا تَرْتَدُّوْا عَلٰۤى اَدْبَارِكُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خٰسِرِیْنَ
يٰقَوْمِ : اے میری قوم ادْخُلُوا : داخل ہو الْاَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ : ارضِ مقدس (اس پاک سرزمین) الَّتِيْ : جو كَتَبَ اللّٰهُ : اللہ نے لکھ دی لَكُمْ : تمہارے لیے وَلَا تَرْتَدُّوْا : اور نہ لوٹو عَلٰٓي : پر اَدْبَارِكُمْ : اپنی پیٹھ فَتَنْقَلِبُوْا : ورنہ تم جا پڑوگے خٰسِرِيْنَ : نقصان میں
تو بھائیو ! تم ارض مقدس (یعنی ملک شام) جسے خدا نے تمہارے لئے لکھ رکھا ہے چل داخل ہو اور (دیکھنا مقابلے کے وقت) پیٹھ نہ پھیر دینا ورنہ نقصان میں پڑجاؤ گے۔
(5:21) لا ترتدوا۔ فعل نہی جمع مذکر حاضر۔ تم مت پھرو۔ تم مت لوٹ جاؤ۔ ارتداد (افتعال) ۔ پھرجانا۔ لوٹ جانا۔ علی ادبارکم ادبار جمع دبر کی ہے بمعنی پیٹھ۔ پیٹھ دے کر پھرجانا۔ پیٹھ پھیرنا۔ فتنقلبوا۔ ن اول الذکر فعل کے انجام کو ظاہر کرنے کے لئے آیا ہے۔ تنقلبوا۔ تم پھرو گے۔ تم لوٹوگے۔ یعنی پیٹھ پھیر کر مڑ نہ جاؤ ورنہ انجام اس کا یہ ہوگا کہ تم خسارہ کھانے والے بن کر لوٹو گے۔
Top