Anwar-ul-Bayan - Adh-Dhaariyat : 8
اِنَّكُمْ لَفِیْ قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍۙ
اِنَّكُمْ : بیشک تم لَفِيْ : البتہ میں قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍ : بات جھگڑنے والی
کہ (اے اہل مکہ) تم ایک متناقض بات میں (پڑے ہوئے) ہو
(51:8) انکم کفار مکہ کو خطاب ہے۔ لفی قول مختلف : لام تحقیق کے لئے۔ فی حرف جار قول مختلف موصوف وصفت مل کر مجرور ۔ تحقیق تم قیامت کے بارے میں اور رسول اللہ ﷺ کے بارے میں یا قرآن کے بارے میں مختلف اقوال رکھتے ہو۔ کوئی قیامت کے آنے میں شک کرتا ہے کوئی اس کو محال خیال کرتا ہے کوئی اسے بالکل انکار کرتا ہے ، کوئی رسول اللہ ﷺ کو شاعر کہتا ہے کوئی جادو گر کہتا ہے اور کوئی دیوانہ خیال کرتا ہے۔ اور کوئی قرآن مجید کو داستان پارنیہ بتاتا ہے کوئی اسے خود ساختہ بتاتا ہے۔
Top