Anwar-ul-Bayan - At-Tur : 20
مُتَّكِئِیْنَ عَلٰى سُرُرٍ مَّصْفُوْفَةٍ١ۚ وَ زَوَّجْنٰهُمْ بِحُوْرٍ عِیْنٍ
مُتَّكِئِيْنَ : تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے عَلٰي سُرُرٍ : اوپر تختوں کے مَّصْفُوْفَةٍ ۚ : صف باندھے ہوئے وَزَوَّجْنٰهُمْ : اور بیادہ دیں گے ہم ان کو بِحُوْرٍ عِيْنٍ : ساتھ سفید عورتوں کے، بڑی آنکھوں والی
تختوں پر جو برابر بچھے ہوئے ہیں تکیہ لگائے ہوئے اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں کو ہم ان کا رفیق بنادیں گے
(52:20) متکئین : اسم فاعل جمع مذکر۔ منصوب بوجہ کلوا یا وقہم یا اتھم کی ضمیر جمع مذکر غائب سے حال ہونے کے متکئی واحد اتکاء (افتعال) مصدر، تکیہ لگائے ہوئے۔ پیچھے سے گاؤ تکیہ سے سہارا لگائے ہوئے۔ سرر۔ سریر کی جمع ہے۔ راغب لکھتے ہیں : سریر یعنی جس پر سرور سے بیٹھا جائے۔ کیونکہ یہ ارباب نعمت ہی کے پاس ہوتا ہے۔ اس کی جمع اسرۃ بھی آتی ہے یہ یہاں مصفوفۃ کا موصوف آیا ہے ۔ مصفوفۃ : سرر کی صفت ہے صفوں کی صورت میں رکھے ہوئے۔ زوجنھم : زوجنا ماضی جمع متکلم۔ تزویج (تفعیل) مصدر ہم نے ان کو بیاہ دیں۔ ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب اس کا مرجع المتقین ہے جن کا ذکر چلا آرہا ہے۔ حور۔ حوریں۔ حوراء کی جمع ہے۔ حورا نہایت ہی گوری عورت کو کہتے ہیں۔ عین بڑ ی بڑی خوبصورت آنکھوں والیاں۔ زنان فراخ چشم ۔ عیناء کی جمع ہے جس کے معنی بڑی اور خوبصورت آنکھوں والی کے ہیں۔ یہ مؤنث کے لئے مستعمل ہے۔ مذکر کے لئے اعین ہے جس کا مطلب ہے ایسا شخص جس کی آنکھیں بڑی بڑی اور سیاہ ہوں۔
Top