Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 122
وَ اَعْطٰى قَلِیْلًا وَّ اَكْدٰى
وَاَعْطٰى : اور اس نے دیا قَلِيْلًا : تھوڑا سا وَّاَكْدٰى : اور بند کردیا
اور تھوڑا سا دیا (پھر) ہاتھ روک لیا
(53:34) واعطی قلیلا : واؤ عاطفہ ہے۔ اعطی قلیلا معطوف۔ اور اس نے تھوڑا مال دیا۔ یعنی مشرک نے ولید کو کچھ مال دیا۔ اور باقی کے دینے میں بخل کر گیا۔ انکاری ہوگیا۔ اکدی ماضی واحد مذکر غائب اکداء (افعال) مصدر جس کے معنی زمین کے پتھر کی طرح سخت نکلنے کے ہیں۔ اکدا اصل میں کدیۃ سے ماخوذ ہے جس کے معنی زمین کے سخت ہونے کے ہیں۔ عرب کہتے ہیں حفر فاکدی اذا بلغ الیٰ کدیۃ ای صلابۃ فی الارض فلم یمکنہ الحفر۔ جب زمین کھودتے وقت پتھریلی چٹان آجائے اور مزید کھدائی ناممکن ہوجائے تو کہتے ہیں حفرفاکدی۔ اس نے زمین کھودی اور نیچے سے چٹان نکل آئی ۔ یہاں آیت ہذا میں اس کا مطلب یہ ہے کہ اس نے تھوڑا سا مال دے کر باقی کی ادائیگی منقطع کردی۔
Top