Anwar-ul-Bayan - Ar-Rahmaan : 12
وَ الْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَ الرَّیْحَانُۚ
وَالْحَبُّ : اور غلے ذُو الْعَصْفِ : بھس والے وَالرَّيْحَانُ : اور خوشبودار پھول
اور اناج جس کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار پھول
(55:12) والحب : اس کا عطف فاکھۃ پر ہے اور اس (زمین) میں اناج ہے۔ الحب۔ اناج کے دانہ کو حب یا حبہ کہتے ہیں۔ مثلاً گندم ، جو ۔ یا دیگر انان اور غلہ کے دانے۔ یہ موصوف ہے اور ذوالعصف اس کی صفت ہے۔ ذوالعصف مضاف مضاف الیہ۔ العصف بمعنی بھس۔ بھوسا ۔ چھلکا۔ جو دانے کے اوپر لپٹا ہوتا ہے۔ کھیت کے پتے۔ تفسیر کبیر میں اس کے حسب ذیل معانی لکھے ہیں :۔ (1) بھوسہ جو ہمارے مویشی کھاتے ہیں۔ (2) اس پودے کے پتے جس کے ڈنٹھل ہوں اور اس ڈنٹھل کے اطراف و جوانب میں پتے ہوں َ جیسے کہ خوشے کے اوپر کے پتے ہوتے ہیں۔ (3) کھائے ہوئے پھل کا چھلکا۔ (ملاحظہ ہو سورة الفیل) عصف جمع ہے اس کا واحد عصفۃ وعصافۃ ہے۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے :۔ والعصفت عصفا : (77:2) پھر زور پکڑ کر جھکڑ ہوجاتی ہیں۔ یہاں عصف (باب ضرب) مصدر بمعنی جھکڑ کے ہے۔ جو اس روز سے چلتا ہے کہ چیزوں کو توڑ پھوڑ کر بھوسہ بنا دے۔ والحب ذوالعصف : اور اناج جس کے ساتھ بھس ہوتا ہے۔ الریحان : روح ۔ یا ر ی ح مادہ سے ہے ۔ جو اس کو اجوف وادی (روح) خیال کرتے ہیں ان کے نزدیک اس کی اصل ریوحان ہے۔ اس میں ادغام کرکے تخفیف کی گئی ہے۔ بایں دلیل کہ اس کی تصغیر رویحین پر ہے۔ اور جو اسے جوف یائی (ریح) سے لیتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ یہ شیطان کے وزن پر ہے اور اس میں کوئی تغیر نہیں ہوا۔ بایں دلیل کہ س کی جمع ریاحین پر ہے جیسے شیطان اور شیاطین ہیں۔ ریحان ہر اگنے والی خوشبودار چیز کو کہتے ہیں۔ رزق (روزی) کے معنی بھی ہیں یعنی کھانے کا اناج، ایک اعرابی سے پوچھا گیا کہ کہاں جا رہے ہو۔ تو اس نے جواب دیا کہ اطلب من ریحان اللہ میں اللہ کے رزق کی تلاش میں ہوں۔
Top