Anwar-ul-Bayan - Al-Hadid : 17
اِعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا١ؕ قَدْ بَیَّنَّا لَكُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ
اِعْلَمُوْٓا : جان لو اَنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ يُحْيِ الْاَرْضَ : زندہ کرتا ہے زمین کو بَعْدَ مَوْتِهَا ۭ : اس کی موت کے بعد قَدْ بَيَّنَّا : تحقیق بیان کیں ہم نے لَكُمُ : تمہارے لیے الْاٰيٰتِ : آیات لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَعْقِلُوْنَ : تم عقل سے کام لو
جان رکھو کہ خدا ہی زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے ہم نے اپنی نشانیاں تم سے کھول کھول کر بیان کردی ہیں تاکہ تم سمجھو
(57:17) اعلموا۔ امر ، جمع مذکر حاضر۔ علم (باب سمع) مصدر۔ تم جان لو۔ آیت کا ترجمہ ہے :۔ جان لو کہ اللہ ہی زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے۔ یہ تمثیلاً ارشاد فرمایا کہ :۔ جس طرح اللہ کے حکم سے ایک بےآب وگیاہ اور بنجر زمین ابر رحمت سے گل و گلزار میں تبدیل ہوجاتی ہے اسی طرح اس کا ذکر اور اس کی کتاب پر عمل ابر کا سا کرکے سخت سے سخت تر قلوب کو خشوع و خضوع کا گہوارہ بنا دیتا ہے۔ اور اس سے یہ بھی اشارہ ہوسکتا ہے کہ جس طرح اللہ تعالیٰ زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کردیتا ہے اسی طرح محشر میں مردہ مخلوقات کو دوبارہ زندہ کر دے گا۔ قد بینا : قد تحقیق کے معنی میں آیا ہے ۔ بینا ماضی جمع متکلم تبیین (تفعیل) مصدر۔ بیان کرنا۔ کھول کر بیان کر نا۔ تحقیق ہم نے بیان کردیا ہے۔ لعلکم : لعل حروف مشبہ بالفعل۔ کم اس کا اسم ۔ شاید تم۔ امید ہے کہ تم۔ تعقلون : مضارع جمع مذکر حاضر۔ عقل (باب ضرب) مصدر۔ تم سمجھتے ہو۔ لعلکم تعقلون : امید ہے کہ تم سمجھ جاؤ گے۔ شاید تم سمجھ لو۔ (یعنی ہم نے یہ آیات جو اس مذکورہ بالا جملہ میں کھول کر بیان کیں۔ تاکہ تم ان کو سمجھ سکو۔ ان پر عمل کرو۔ اور نتیجۃ سعادت دارین حاصل کرسکو)
Top