Anwar-ul-Bayan - Al-Hadid : 24
اِ۟لَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ وَ یَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ١ؕ وَ مَنْ یَّتَوَلَّ فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ
الَّذِيْنَ : وہ لوگ يَبْخَلُوْنَ : جو بخل کرتے ہیں وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ : اور حکم دیتے ہیں لوگوں کو بِالْبُخْلِ ۭ : بخل کا وَمَنْ : اور جو کوئی يَّتَوَلَّ : روگردانی کرتا ہے فَاِنَّ اللّٰهَ : تو بیشک اللہ تعالیٰ هُوَ الْغَنِيُّ : وہ بےنیاز ہے الْحَمِيْدُ : تعریف والا ہے
جو خود بھی بخل کریں اور لوگوں کو بھی بخل سکھائیں اور جو شخص روگردانی کرے تو خدا بھی بےپرواہ (اور) سزاوار حمد (و ثنا) ہے
(57:24) الذین ۔۔ بالبخل۔ یہ مختال فخور کی لغت میں ہے۔ یبخلون مضارع کا صیغہ جمع مذکر غائب۔ بخل (باب سمع) مصدر سے جو بخل کرتے ہیں۔ بخل کے معنی۔ بخل کرنا۔ کنجوسی کرنا۔ مال و متاع کو ایسی جگہ خرچ کرنے سے روک رکھنا جہاں خرچ کرنا چاہیے۔ بخل کی دو قسمیں ہیں :۔ (1) ایک یہ کہ خود مناسب جگہ خرچ نہ کرنا۔ (2) دوسرے یہ کہ دوسروں کو اس خرچ کرنے سے بھی روک دینا۔ یہ اور بھی زیادہ قابل مذمت ہے۔ آیت ہذا میں دونوں قسم کے بخل مذکور ہیں۔ بخل سے باخل بخل کرنے والا۔ اور بخیل مبالغہ کا صیغہ ہے بہت بخل کرنے والا جیسے الراحم (رحم کرنے والا) اور الرحیم (بہت رحم کرنے والا) ۔ ومن یتول : واؤ عاطفہ من شرطیہ۔ یتول مضارع واحد مذکر غائب، تولی (تفعل) مصدر سے۔ اور جو منہ موڑے گا۔ اعراض کرے گا۔ یعنی جو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے اعراض کرے گا۔ فان اللہ ھو الغنی الحمید :جواب شرط کے لئے ہے ھو الغنی تو وہ اللہ اس کے اعراض سے (یعنی اس کے راہ میں خرچ نہ کرنے سے) بےپرواہ ہے۔ الحمید : محمود فی ذاتہ۔ یعنی وہ بذاتہ مستحق حمد ہے کوئی اس کی حمد کرے یا نہ کرے۔
Top