Anwar-ul-Bayan - Al-Hadid : 7
اٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ اَنْفِقُوْا مِمَّا جَعَلَكُمْ مُّسْتَخْلَفِیْنَ فِیْهِ١ؕ فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَ اَنْفَقُوْا لَهُمْ اَجْرٌ كَبِیْرٌ
اٰمِنُوْا : ایمان لاؤ بِاللّٰهِ : اللہ پر وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کے رسول پر وَاَنْفِقُوْا مِمَّا : اور خرچ کرو اس میں سے جو جَعَلَكُمْ : اس نے بنایا تم کو مُّسْتَخْلَفِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے۔ خلیفہ۔ جانشین فِيْهِ ۭ : اس میں فَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : تو وہ لوگ جو ایمان لائے مِنْكُمْ : تم میں سے وَاَنْفَقُوْا : اور انہوں نے خرچ کیا لَهُمْ اَجْرٌ : ان کے لیے اجر ہے كَبِيْرٌ : بڑا
(تو) خدا پر اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور جس (مال) میں اس نے تم کو (اپنا) نائب بنایا ہے اس میں خرچ کرو جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور (مال) خرچ کرتے رہے ان کے لئے بڑا ثواب ہے
(57:7) امنوا : فعل امر۔ جمع مذکر حاضر۔ ایمان (افعال) مصدر سے۔ تم ایمان لاؤ۔ امنوا امن (باب سمع) مصدر سے بمعنی بےخوف ہوجانا۔ نڈر ہوجانا ہے۔ مثلاً افامنوا مکر اللہ (7:99) کیا یہ لوگ خدا کے داؤں کا ڈر نہیں رکھتے۔ وانفقوا واؤ عاطفہ اس کا عطف امنوا پر ہے۔ اور تم خرچ کرو۔ انفقوا امرکا صیغہ جمع مذکر حاضر۔ انفاق (افعال) مصدر سے۔ تم خرچ کرو۔ مما : مرکب ہے من تبعیضیہ اور ما موصولہ ہے۔ اس میں سے جو ۔۔ جعلکم : جعل ماضی واحد مذکر غائب۔ جعل (باب فتح) مصدر سے۔ کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ اس نے (اللہ نے) تم کو بنایا، اس نے تم کو کیا۔ مستخلفین : اسم مفعول جمع مذکر استخلاف (اسفتعال) مصدر سے۔ جانشین بنائے ہوئے۔ خلف مادہ۔ مطلب یہ ہے کہ اس مال کا کچھ حصہ جس میں تصرف کرنے کے لئے اللہ نے تم کو اپنا قائم مقام بنایا ہے اس کی راہ میں خرچ کرو، تمام مام پیدا کیا ہوا تو اللہ ہی کا ہے۔ وہی مالک بھی ہے۔ یا یہ مطلب ہے کہ پچھلے گذشتہ لوگوں کا قائم مقام اللہ نے تم کو بنایا ہے۔ پہلے وہ مالک اور متصرف تھے۔ اب ان کی جگہ تم ہو۔ اور آئندہ تمہاری جگہ اس مال کی ملکیت اور تصرف کا اختیار دوسروں کو ہوگا۔ جعلکم مستخلفین کہہ کر اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنے پر آمادہ کرنا اور برانگیختہ کرنا مقصود ہے۔
Top