Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 41
بَلْ اِیَّاهُ تَدْعُوْنَ فَیَكْشِفُ مَا تَدْعُوْنَ اِلَیْهِ اِنْ شَآءَ وَ تَنْسَوْنَ مَا تُشْرِكُوْنَ۠   ۧ
بَلْ : بلکہ اِيَّاهُ : اسی کو تَدْعُوْنَ : تم پکارتے ہو فَيَكْشِفُ : پس کھول دیتا ہے (دور کردیتا ہے) مَا تَدْعُوْنَ : جسے پکارتے ہو اِلَيْهِ : اس کے لیے اِنْ : اگر شَآءَ : وہ چاہے وَتَنْسَوْنَ : اور تم بھول جاتے ہو مَا : جو۔ جس تُشْرِكُوْنَ : تم شریک کرتے ہو
(نہیں) بلکہ (مصیبت کے وقت تم) اسی کو پکارتے ہو تو جس دکھ کے لئے اسے پکارتے ہو وہ اگر چاہتا ہے تو اس کو دور کردیتا ہے اور جن کو تم شریک بناتے ہو (اس وقت) انھیں بھول جاتے ہو
(6:41) یکشف۔ مضارع واحد مذکر غائب۔ کشف مصدر (باب ضرب) وہ دور کرتا ہے۔ تنسون۔ مضارع جمع مذکر حاضر۔ نسیان مصدر ۔ جس کے معنی کسی چیز کو ضبط میں نہ رکھنے کے ہیں۔ خواہ یہ ترک ضعف قلب کی وجہ سے ہو یا ازراہ غفلت۔ یا قصداً کسی چیز کی یاد بھلا دی جائے۔ حتیٰ کہ وہ دل سے محو ہوجائے۔ نسی ینسی (سمع) ۔ (جب مصیبت کا انتہائی وقت آتا ہے تو بدترین مشرک بھی اپنے دوسرے معبودوں کو بھلا کر صرف اللہ تعالیٰ کا نام ہی پکارتا ہے) ۔
Top