Anwar-ul-Bayan - Al-Haaqqa : 24
كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا هَنِیْٓئًۢا بِمَاۤ اَسْلَفْتُمْ فِی الْاَیَّامِ الْخَالِیَةِ
كُلُوْا : کھاؤ وَاشْرَبُوْا : اور پیو هَنِيْٓئًۢا : مزے سے بِمَآ اَسْلَفْتُمْ : بوجہ اس کے جو کرچکے تم فِي الْاَيَّامِ : دنوں میں الْخَالِيَةِ : گذشتہ
جو (عمل) تم ایام گزشتہ میں آگے بھیج چکے ہو اس کے صلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو
(69:24) کلوا واشربوا : ای قیل لہم کلوا واشربوا۔ ان سے کہا جائے گا کھاؤ اور پیو۔ ھو کی ضمیر (آیت 21 متذکرۃ الصدر) اگرچہ واحد کی ہے اور کلوا واشربوا جمع کے صیغے ہیں۔ لیکن معنی کے لحاظ سے ھو جمع ہے۔ اس لئے کلواواشربوا کہنا صحیح ہے۔ اس صورت میں یہ جملہ ھو کی خبر ہوگی۔ ممکن ہے کہ جملہ مستانفہ ہو۔ ھنیئا : ھناء (باب فتح و نصر) مصدر سے صفت مشبہ کا صیغہ ہے۔ خوش مزہ، پاکیزہ، ھناء مصدر بمعنی خوراک کا خوشگوار ہونا۔ ھنیئا ضمیر کلوا سے حال ہے۔ خوشگواری کے ساتھ بغیر کسی تکلیف کے کھاؤ پئو۔ مرے لے لے کر کھاؤ پیئو۔ یا یہ مفعول مطلق کی صفت ہے اور کلام یوں ہے کلوا واشربوا اکلا وشرایا ھنیئا۔ بما اسلفتم : ب بمعنی مقابلہ ہے یہ وہ ب ہے جو عوض میں دی جانی والی چیوں پر داخل ہوتی ہے۔ مثلاً قولہ تعالیٰ ، ادخلوا الجنۃ بما کنتم تعملون (16:32) تم لوگ اپنے نیک اعمال کے عوض جنت میں داخل ہوجاؤ۔ اس ب کو سببیت کے لئے اس لئے قرار نہیں دیا کہ جو چیز معاوضہ میں ملا کرتی ہے وہ کبھی مفت میں بھی دیدی جاتی ہے لیکن مسبب کا بدون سبب کے پایا جانا ناممکن ہے (الاتقان حصہ اول چالیسویں نوع) ۔ ما موصولہ : اسلفتم صلہ۔ اسلفتم ماضی جمع مذکر حاضر ۔ اسلاف (افعال) مصدر۔ تم آگے بھیج چکے۔ تم پہلے کرچکے۔ ما سلف جو پہلے ہوچکا۔ اسلاف پہلے لوگ (سلف کی جمع) آباء و اجداد۔ جو پہلے گزر چکے۔ بما اسلفتم بعوض (اعمال صالحہ کے) جو تم پہلے (یعنی دنیا میں) کرچکے۔ الایام الخالیۃ۔ موصوف و صفت، الخالیۃ : خلو (باب نصر) مصدر سے اسم فاعل کا صیغہ واحد مؤنث بمعنی گزرنے والی۔ گزشتہ۔ گزشتہ ایام (میں) دنیا کے اندر۔ خالی وہ زمانہ یا مکان جس کو کوئی بھرنے والا نہ ہو۔ خالی زمانہ۔ وہ زمانہ جس میں اہل زمانہ باقی نہ رہے ہوں۔ باقی رہنے کے لئے گزر جانا لازم ہے۔ اس لئے خالی کا معنی ہوگیا ماضی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :۔ قد خلت من قبلہ الرسل (3:144) اس سے پہلے پیغمبر گزر چکے۔
Top